- پیپلزپارٹی امیدوار نثار کھوڑو بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- شاہد خاقان عباسی پارٹی کا اثاثہ ہیں، جلد ملاقات کروں گی، مریم نواز
- پی ایس ایل8؛ کامران اکمل پشاور زلمی کے ہیڈکوچ بن گئے
- (ن) لیگ نے شاہد خاقان عباسی کے مستعفی ہونے کی تصدیق کردی
- کراچی میں خواتین کیلیے پنک بس سروس کا افتتاح
- یوٹیلیٹی اسٹورز پرمتعدد اشیا کی قیمتوں میں اضافہ
- آئی ایم ایف کی ایک اور شرط قبول، حکومت کا بجلی مزید مہنگی کرنیکا فیصلہ
- شاہین کا ڈیزائن کردہ لاہور قلندرز کا نیا لوگو زیر بحث آگیا
- دہشتگردوں کو کون واپس لایا؟کس نے کہا تھا یہ ترقی میں حصہ لینگے، وزیراعظم
- یورپی حکومتیں قرآن کی بے حرمتی کے واقعات کا سدباب کریں؛ سعودی عرب
- کراچی میں غیر قانونی تعمیرات کے کیسز کی بھرمار ہوچکی، سندھ ہائیکورٹ
- خود کش حملہ آور مہمانوں کے روپ میں اندر آیا، تفتیشی ٹیم
- پیٹرول، ڈیزل بڑے اضافے کے باوجود عوام کی پہنچ سے دور
- جسٹس فائز عیسیٰ کے پشاور خودکش حملے کے حوالے سے اہم ریمارکس
- عمران خان کا توہین الیکشن کمیشن کیس سننے والے ارکان پر اعتراض
- پی ایس ایل8؛ لاہور میں کتنے سیکیورٹی اہلکار میچ کے دوران فرائض نبھائیں گے؟
- مسلح افراد تاجر سے 3 لاکھ امریکی ڈالر چھین کر فرار
- پنجاب میں نگراں حکومت اور ایڈووکیٹ جنرل آفس کے درمیان شدید تنازعہ
- الیکشن سے پہلے امن و امان کو دیکھا جائے، گورنر کے پی کا الیکشن کمیشن کو خط
- سپریم کورٹ نے نیب ترامیم سے ختم ہونے والے کیسز کا ریکارڈ طلب کرلیا
مصرکا اخوان المسلمون کو رجسٹرڈ غیر سرکاری تنظیم کے طور پر معطل کرنے کا فیصلہ
تنظیم اخوان المسلمون کو 1954ء میں بھی مصر کے فوجی حکمرانوں نے معطل کردیا تھا۔ فوٹو؛ فائل
قاہرہ: مصر کی فوج نواز حکومت نے اخوان المسلمون کو رجسٹرڈ غیر سرکاری تنظیم کے طور پر معطل کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے اور اس کا با ضابطہ اعلان آئندہ ہفتے کر دیا جائے گا۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق مصر ی حکام نے ملک میں جاری فسادات کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے اخوان المسلمون کو رجسٹرڈ غیر سرکاری تنظیم کے طور پر معطلی کا اصولی فیصلہ کر لیا ہے اور اس کا باقاعدہ اعلان آئندہ ہفتے کر دیا جائے گا، مصری حکام کا کہنا ہے کہ حکومت اپنے فیصلے کو کسی صورت واپس نہیں لے گی۔
ایک سرکاری اخبار نے مصری کابینہ کے وزیر احمد الباری کے حوالے سے کہا ہے کہ عبوری کا بینہ کی جانب سےاخوان المسلمون کو رجسٹرڈ غیر سرکاری تنظیم کے طور پر معطل کئے جانے کا اصولی فیصلہ کیا جاچکا ہے تاہم اس کا اعلان آئندہ ہفتے کیا جائے گا۔ اخوان المسلمون 1928ء میں قائم ہوئی تھی اور اس سے قبل 1954ء میں بھی مصر کے فوجی حکمرانوں نے اس جماعت کو معطل کردیا تھا۔
واضح رہے کہ مصر فوج کی جانب سے جولائی میں ملک کے پہلے آئینی صدر محمد مرسی کی حکومت کا تختہ الٹنے کے بعد سے فسادات کا ایک نہ رکنے والا سلسلہ شروع ہو گیا ہے اور اس دوران فسادات میں اب تک سیکڑوں مظاہرین ہلاک اور اخوان المسلون کے مرکزی رہنماؤں سمیت ہزاروں کارکنوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔