ایچ آئی وی اور ایڈز سے متاثرہ افراد کیلیے ایک ارب کے انڈومنٹ فنڈ کی منظوری

اسٹاف رپورٹر  منگل 25 جون 2019
چھوٹے بچے جو اس وائرس سے متاثر ہوئے ہیں انھیں مسلسل علاج کی ضرورت ہے، وزیر اعلیٰ
فوٹو : فائل

چھوٹے بچے جو اس وائرس سے متاثر ہوئے ہیں انھیں مسلسل علاج کی ضرورت ہے، وزیر اعلیٰ فوٹو : فائل

کراچی:  وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے سندھ میں ایچ آئی وی اور ایڈز سے متاثرہ افراد کی ویلفیئر کے لیے ایک ارب روپے کے انڈومنٹ فنڈ کی منظوری دے دی ہے اور 6رکنی کمیٹی بھی تشکیل دی ہے جو اس فنڈ کو مینیج کرے گی۔

ترجمان کے مطابق وزیراعلیٰ نے پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے ساتھ تعلقہ اسپتال رتو ڈیرو کا دورہ کیاتھا جہاں پر ایچ آئی وی / ایڈز کے متعدد کیسز کی تشخیص ہوئی ہے۔

وزیراعلیٰ نے کہاہے کہ یہ ایک غیر یقینی صورتحال ہے خاص طورپر چھوٹے بچے جو اس وائرس سے متاثر ہوئے ہیں انھیں مسلسل مناسب علاج کی ضرورت ہے۔ انڈومنٹ فنڈ کی دیکھ بھال ایک 6 رکنی کمیٹی کرے گی جس کی سربراہ صوبائی وزیرصحت ہوں گی جبکہ لاڑکانہ ڈویژن کے مقامی ایم پی اے/ ایم این اے( جن کی نامزدگی وزیراعلیٰ کریں گے )،محکمہ خزانہ کا نمائندہ، موذی مرض کا ایک ماہر ، ایک مخیر شخص/ سماجی کارکن(جو اس علاقے میں کام کررہاہو) اور ایڈیشنل سیکریٹری (ٹیکنیکل) محکمہ صحت رکن ہوںگے۔

کمیٹی کے اغراض و مقاصد حسب ذیل ہوں گے، ایچ آئی وی/ ایڈز سے متاثرہ افراد کی بہبود کے لیے ترغیبات اور اسکیمیں لانا۔ ایچ آئی وی / ایڈز کے متاثرہ افراد اور خاندانوں کی بہبود اور مالی مدد کے سلسلے میں طویل المدتی اقدامات کرنا، اس موذی مرض کے حوالے سے عام لوگوں بالخصوص ہائی رسک گروپس میں آگاہی کے اقدامات کرناہے۔

اس مرض پر قابو پانے کے لیے ڈسپوزل سرنج کی لاگت پر سبسڈی دینے سمیت دیگر اقدامات کیے جائیں گے۔ کمیٹی کا یہ مینڈیٹ نہیں ہے کہ وہ اس مرض کے حوالے سے دوائیں خرید/ تقسیم کرے یا ایچ آئی وی/ ایڈز سے بچاؤ اور تحفظ کے لیے کوئی فزیکل انفرااسٹرکچر اسکیم تیار کرے۔ جب تک یہ فنڈ استعمال ہوں ان فنڈزکی سرمایہ کاری کرنا۔

کمیٹی فنڈز کے حوالے سے ایک سرمایہ کارپالیسی کی تشکیل کی بھی ذمے دار ہوگی اور اس کے ساتھ ساتھ سرمایہ کاری اور اخراجات کی بھی، حاصل ہونے والے منافع کی دوبارہ سرمایہ کاری کی جائے گی اور یہ تب تک ہوگا جب تک کہ مقاصد کے حصول تک استعمال نہ کیا جائے۔ فنڈ سے اخراجات کمیٹی کے تحت ہوں گے جس کے لیے سیکریٹری صحت کا دفتر علیحدہ بینک اکاؤنٹ کھولے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔