کابل حکومت کو علیحدہ رکھنے سے طالبان امن مذاکرات بے نتیجہ ثابت ہوں گے، افغان سفیر

ویب ڈیسک  منگل 25 جون 2019
مذاکرات کی کامیابی کے خواہاں ہیں، افغان سفیر ۔ فوٹو : فائل

مذاکرات کی کامیابی کے خواہاں ہیں، افغان سفیر ۔ فوٹو : فائل

 اسلام آباد: پاکستان میں تعینات افغان سفیر شکر اللہ عاطف مشعل نے کہا ہے کہ کابل حکومت کو علیحدہ رکھنے سے طالبان امن مذاکرات بے نتیجہ ثابت ہوں گے۔ 

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کو دیئے گئے خصوصی انٹرویو میں پاکستان میں تعینات افغان سفیر 32 سالہ شکر اللہ عاطف نے افغان امن مذاکرات کی کامیابی کو کابل حکومت کی شمولیت سے مشروط قرار دیتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں عوام کی منتخب شدہ حکومت قائم ہے اور کوئی بھی مذاکرات عوامی حمایت کے بغیر کیسے کامیاب اور سب کے لیے قابل قبول ہوسکتے ہیں۔

افغان سفیر کا مزید کہنا تھا کہ دوحہ میں ہونے والے مذاکرات میں کابل حکومت کو طالبان کی درخواست پر شامل نہیں کیا گیا تاہم امریکا اور افغان حکام کے درمیان معلومات کا تبادلہ ہو تا رہا ہے اور دونوں افغانستان میں پائیدار امن کے لیے مشترکہ ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں۔ افغان حکومت مذاکراتی عمل کی کامیابی اور افغان عوام کے 90 کی دہائی کی طرح تلخ تجربات سے دوبارہ نہ گزرنے کے خواہاں ہیں۔

کرکٹ میں دلچسپی رکھنے والے افغان سفیر شکر اللہ عاطف نے کہا کہ ’پچ‘ کے ساتھ ساتھ اچھی ’کنڈیشنز‘ کا ہونا زیادہ ضروری ہیں۔ ایشیا میں وہ ’فرنٹ فٹ‘ پر کھیلتے ہیں اور انگلش کنڈیشنز میں ’بیک فٹ‘ کو فوقیت دیتے ہیں۔ اس لیے ان کی کوشش ہوگی کہ پاکستان کی ’پچ‘ پر اعتماد کی فضا میں مضبوطی کی امید کے ساتھ ’فرنٹ فٹ‘ پر کھیلیں۔

چند روز قبل مری کے پُر فضا مقام بُھوربن میں منعقد کردہ افغان امن کانفرنس کے حوالے سے اُن کا کہنا تھا کہ وہ کانفرنس میں شریک ہوئے تھے تاہم یہ شرکت غیر رسمی تھی، باضابطہ طور پر افغان حکومت کا کوئی بھی نمائندہ موجود نہیں تھا اس کے باوجود ہم مذاکراتی عمل میں خلوص کے ساتھ کوششیں کرنے والوں کے تہہ دل سے شکر گزار ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔