بی آر ٹی مکمل ہونے کی تاریخ مانگنا ستارے مانگنے کے مترادف ہے، پشاور ہائیکورٹ

ویب ڈیسک  منگل 25 جون 2019
خیبرپختونخوا حکومت نہ بی آر ٹی کی زد میں آنے والی دکانیں دے رہی ہے نہ ادائیگی کررہی ہے، درخواست گزار فوٹو:فائل

خیبرپختونخوا حکومت نہ بی آر ٹی کی زد میں آنے والی دکانیں دے رہی ہے نہ ادائیگی کررہی ہے، درخواست گزار فوٹو:فائل

پشاور ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے ہیں کہ بی آر ٹی مکمل ہونے کی تاریخ مانگنا ستارے مانگنے کے مترادف ہے۔

جسٹس قیصر رشید اور جسٹس عبدالشکور پر مشتمل پشاور ہائیکورٹ کے 2 رکنی بنچ نے بس ریپڈ ٹرانزٹ (بی آر ٹی) کی زد میں آنے والی زیر زمین دکانوں سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی کہ بی آر ٹی کی زد میں 47 دکانیں آئیں، لیکن حکومت اب دوبارہ اتنی تعداد میں دکانیں نہیں دے رہی، نومبر میں زیر زمین دکانیں توڑی گئیں لیکن اب تک ادائیگی بھی نہیں کی گئی، بی آر ٹی مکمل ہونے کی تاریخ بھی نہیں بتائی جارہی۔

جسٹس قیصر رشید نے ریمارکس دیے کہ آپ ستارے مانگ رہے ہیں جس کا ملنا مشکل ہے، بی آر ٹی کی مکمل ہونے کی تاریخ نہ مانگیں یہ ستارے مانگنے کے مترادف ہے۔

پشاور ڈولپمنٹ اتھارٹی (پی ڈی اے) کی جانب سے جواب جمع کرایا گیا جس پر ہائی کورٹ نے دیگر فریقین سے بھی جواب طلب کرتے ہوئے انہیں نوٹس جاری کردیے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔