کراچی میں ہرسال اردوکانفرنس کا انعقاد اچھا شگون ہے،شمیم حنفی

عمیر علی انجم  ہفتہ 7 ستمبر 2013
احمد شاہ اور ساتھیوں کا ہر سال اردو کانفرنس منعقد کرنا حوصلے کاکام ہے،مشتاق احمد یوسفی  ۔ فوٹو : فائل

احمد شاہ اور ساتھیوں کا ہر سال اردو کانفرنس منعقد کرنا حوصلے کاکام ہے،مشتاق احمد یوسفی ۔ فوٹو : فائل

کراچی:  چھٹی عالمی اردو کانفرنس 28 نومبر سے آرٹس کونسل میں منعقد ہوگی جو یکم دسمبرتک جاری رہے گی اس کانفرنس میں دنیا بھر سے شاعر، ادیب، دانشوراور قلمکار شرکت کریں گے۔

عالمی اردو کانفرنس کو ماضی میں عالمی سطح پر بے حد پذیرائی حاصل رہی ہے، عالمی اردوکانفرنس کے حوالے سے پاکستان اور ہندوستان کے قلمکاروں کاکہنا ہے کہ ہرسال کراچی میں اس کا انعقاد اچھا شگون ہے ممتاز بھارتی دانشور شمیم حنفی کا کہنا ہے کہ ہندوستان اورپاکستان کی عوام کواردوزبان نے سمیٹا ہوا ہے کراچی میں ہرسال عالمی اردوکانفرنس کا انعقاد کوئی معمولی عمل نہیں ہے میں سمجھتاہوں کہ جوکام ہندوستان اور پاکستان کی حکومتوں کوکرنا چاہیے۔

وہ ادارے کررہے ہیں، ممتاز ترقی پسند شاعرحمایت علی شاعر کاکہنا تھا کہ اس مایوسی کے عالم میں عالمی اردوکانفرنس تازہ ہوا کاجھونکا ہے، ممتاز مزاح نگار مشتاق احمد یوسفی کاکہنا تھا کہ کراچی کی موجودہ صورتحال کودیکھتے ہوئے یہ سوچنا بھی ممکن نہیں ہے کہ یہاں کسی قسم کی محفل کا انعقاد ہوسکتا ہے۔

ایسے میں احمد شاہ اور ان کے ساتھیوں کا ہر سال عالمی کانفرنس منعقد کرنا بڑے حوصلے کاکام ہے، ممتازافسانہ نگارانتظارحسین کاکہنا تھا کہ آرٹس کونسل میں ادبی میلہ سالانہ بنیادوں پر سجاکر نوجوانوں کی تربیت کی جارہی ہے، افسانہ نگار اور اداس نسلیں جیسے ناول کے خالق عبداللہ حسین نے کہاکہ بدامنی نے اس کانفرنس کومقبول کردیا ہے لوگ وہاں حالات سے تنگ ہیں اس لیے فرارکے راستے تلاش کرتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔