- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
- امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
- ہم یہاں اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، جیت سے اعتماد ملا، مائیکل بریسویل
- پچھلے میچ کی غلطیوں سے سیکھ کر سیریز جیتنے کی کوشش کرینگے، بابراعظم
- امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل سینیٹ سے بھی منظور
- محمد رضوان اور عرفان خان کو نیوزی لینڈ کے خلاف آخری دو میچز میں آرام دینے کا فیصلہ
- کے ایم سی کا ٹریفک مسائل کو حل کرنے کیلئے انسداد تجاوزات مہم کا فیصلہ
- موٹروے پولیس اہلکار کو روندنے والی خاتون گرفتار
- ہندو جیم خانہ کیس؛ آپ کو قبضہ کرنے نہیں دیں گے، چیف جسٹس کا رمیش کمار سے مکالمہ
- بشری بی بی کو کچھ ہوا تو حکومت اور فیصلہ سازوں کو معاف نہیں کریں گے، حلیم عادل شیخ
- متحدہ وفد کی احسن اقبال سے ملاقات، کراچی کے ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال
- کراچی میں سیشن جج کے بیٹے قتل کی تحقیقات مکمل،متقول کا دوست قصوروار قرار
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبروں نے اقوام متحدہ کو بھی خوفزدہ کردیا
- ایکس کی اسمارٹ ٹی وی ایپ متعارف کرانے کی تیاری
ورلڈ کپ میں 92 والی سچویشن بنتی نظر آ رہی ہے، تجزیہ کار
لاہور: روزنامہ ایکسپریس کے گروپ ایڈیٹر ایاز خان نے کہا کہ مجھے اس ورلڈکپ میں 92 والی سچویشن بنتی نظر آ رہی ہے کہ پاکستان نے ناقابل شکست ٹیم نیوزی لینڈکو شکست دیدی تھی، اگر کل پاکستان نیوزی لینڈ سے جیت جاتا ہے تو اس کے مواقع روشن ہو سکتے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام ’’ایکسپرٹس‘‘ میں میزبان دعاجمیل سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عمران خان کے لیے اب یوٹرن کالفظ استعمال نہ ہی کیا جائے کیونکہ بہت سی باتیںوہ کہتے رہتے ہیں پھر انہیں اچانک پتا چلتا ہے کہ ان سے تو کسی نے براہراست رابطہ ہی نہیں کیا، اگر ان ڈائریکٹ ان کے کسی وزیر یامشیر سے بات ہوئی تھی تو انہیں بتادینا چاہیے تھا، اب تو اردوان اور قطری امیر کے حوالے سے باتیں چل رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن تو پہلے دن سے ہی یہ باتیں کر رہی تھی کہ عمران خان بتائیں نام لیں کہ کس نے کہا کہ ڈیل ہوئی ہے یا ہم نے ڈیل کے لیے رابطہ کیا ہے، عمران خان میں یہ خوبی ضرور ہے کہ وہ دیر سے سہی مان جاتے ہیں، چاہے اس میں نقصان ہی ہو، پاکستان میںیہ بہت کم دیکھا ہے کہ کوئی بندہ اعتراف کرلے۔
عامر الیاس رانا نے کہا کہ اگر پاکستان نے سیمی فائنل میں جانا ہے تو اسے ’ نیب (نیوزی لینڈ، افغانستان اور بنگلہ دیش) کو ہرانا ہو گا، ہم سب کہہ رہے تھے کہ جس نے این آر او دینا ہے وہ عمران خان سے نہیں پوچھے گا،آپ نے کہا کہ مجھ سے کسی نے براہ راست بات نہیں کی اس سے ساری کہانی ٹائیں ٹائیں فش ہوگئی۔
بریگیڈیئر(ر) سعدمحمد نے کہا کہ انہوں نے کوئی کام نہیں کیا اس لیے لوگوںکومصروف رکھنے کیلیے انہوںنے ایسے ایشوز چھیڑے ہیں ، جب تک یہ اپنی سمت درست نہیں کرتے ہمیں ایسی فضول بحثوں میں الجھا کروقت پاس کرنا چاہتے ہیں۔
بیرسٹر شہزاد الٰہی نے کہا کہ حکومت کوئی یوٹرن نہیں لے رہی بلکہ ایک راؤنڈاباؤٹ میں پچھلے دس مہینوں سے چل رہی ہے انہیں نظر نہیں آرہاکہ کونسا ایگزٹ لیں۔
سینئر تجزیہ کار لطیف چوہدری نے کہا کہ مجھے لگتا ہے یہ ایک پیغام ہے، عمران خان کوبھی پتہ ہے کہ این آر او کن قوتوں نے دینا ہے، وہ جہاں پیغام پہنچانا چاہتے ہیں وہاں بخوبی پہنچ رہا ہوگا۔
فیصل حسین نے کہا کہ اپوزیشن ڈیل چاہتی ہے لیکن لگتا ہے کہ حکومت یا وہ قوتیں جن کے ہاتھ میں ڈیل ہے وہ اپوزیشن کے ساتھ ڈیل نہیں کرنا چاہتیں ۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔