محکمہ صحت کے شعبے میں2افسران سربراہ تعینات،نظام درہم برہم

طفیل احمد  بدھ 29 اگست 2012
ایک افسر کے پاس ایڈمنسٹریٹر کراچی دوسرے کے پاس حکومت سندھ کا حکم نامہ ہے. فوٹو: فائل

ایک افسر کے پاس ایڈمنسٹریٹر کراچی دوسرے کے پاس حکومت سندھ کا حکم نامہ ہے. فوٹو: فائل

کراچی: بلدیہ عظمیٰ کے ماتحت چلنے والے محکمہ صحت کے شعبے میںدو افسران کو سربراہ مقرر کردیا گیا ، ایک افسرکے پاس ایڈمنسٹریٹر بلدیہ عظمیٰ کراچی جبکہ دوسرے افسرکے پاس حکومت سندھ کی تعیناتی کا حکم نامہ ہے،دونوں افسران کی تعنیاتی سے محکمے کا تمام نظام درہم برہم ہوگیا۔

تفصیلات کے مطابق کراچی میں ای ڈی او ہیلتھ کی اسامی پر حکومت سندھ نے19جولائی کو ڈاکٹر امداد اللہ صدیقی کی تعیناتی کے احکامات جاری کیے تھے جبکہ 17اگست کو ایڈمنسٹریٹر بلدیہ عظمیٰ محمد حسین سید نے ڈاکٹر اترداس کو سینئر ڈائریکٹر میڈیکل سروسزکراچی کے احکامات جاری کردیے ،ان احکامات کے جاری ہونے کے ایک ہفتے بعد ڈاکٹر اترداس ای ڈی او ہیلتھ کراچی کے دفترگئے جہاں ای ڈی او ہیلتھ ڈاکٹر امداد اللہ صدیقی موجود نہیں تھے تاہم اتر داس واپس آگئے۔

اگلے روز دوبارہ ای ڈی او آفس گئے لیکن چارج حاصل نہ کرسکے جس کے بعد ڈاکٹر اترداس نے میونسپل کمشنر امانت علی کے دفتر جاکر سینئر میڈیکل ڈائریکٹرکا چارج لے لیا اور انھوں نے ای ڈی او ہیلتھ کو دفترخالی کرنے کوکہا جس پر ای ڈی او ہیلتھ نے دفتر خالی کیا اور نہ ہی چارج دیا ، اس دوران ڈاکٹر اترداس روزآنہ ای ڈی او کے دفتر جاکر افسران اور ملازمین کوباور کرایا کہ کراچی میں ای ڈی او ہیلتھ کی اسامی ختم ہوگئی اور نئے نظام کے تحت سینئر میڈیکل ڈائریکٹر مجھے مقررکیا ہے لہذا اس دفتر میں میرے احکامات مانے جائیں، ان دونوں افسران کی سرد جنگ شدت اختیار کرگئی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔