آصف زرداری نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر ضمانت کی درخواستیں واپس لے لیں

ویب ڈیسک  بدھ 26 جون 2019
میرے خلاف کیسز جعلی بنائے گئے، مجھے پہلے بھی 8 سال بعد رہا کیا گیا، سابق صدر فوٹو: فائل

میرے خلاف کیسز جعلی بنائے گئے، مجھے پہلے بھی 8 سال بعد رہا کیا گیا، سابق صدر فوٹو: فائل

 اسلام آباد: رہنما پیپلزپارٹی اور سابق صدر آصف زرداری نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر ضمانت کی درخواستیں واپس لے لی ہیں۔

جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل اسلام آباد ہائی کورٹ کے 2 رکنی بنچ نے پارک لین اور بلٹ پروف گاڑیوں کے کیس میں سابق صدر آصف زرداری کی عبوری ضمانت کی درخواست کی سماعت کی، اس موقع پر آصف زرداری نے ہائیکورٹ میں دائر ضمانت کی درخواستیں واپس لے لی۔

آصف زرداری نے کمرہ عدالت میں روسٹرم پر بیان دیتے ہوئے کہا کہ تفتیش کے دوران پتہ چلا ایک عمارت کے لیے مجھ پر قرض لینے کا الزام ہے تاہم میں نے کوئی قرض نہیں لیا، تفتیشی نے مجھے کوئی ایسی دستاویز نہیں دکھائی جہاں میرے دستخط ہوں، ایسی کوئی درخواست موجود نہیں جو میں نے قرض کے لیے دی ہو تاہم کوئی قانون مجھے قرض لینے سے نہیں روکتا۔

سابق صدر نے کہا کہ جمہوریت کے لئے دوبارہ جدوجہد پر تیار ہوں کسی کو شرمندہ نہیں کرنا چاہتا، استغاثہ کہتی ہے میں نے کمپنی بنائی، کمپنی بنانے سے مجھے کوئی نہیں روک سکتا تاہم میرے قرضہ لینے کا کوئی ثبوت نہیں، میرے خلاف کیسز جعلی بنائے گئے، مجھے پہلے بھی 8 سال بعد رہا کیا گیا، بی ایم ڈبلیو کیس میرے خلاف بنایاگیا تھا،میں اونچ نیچ پہلے بھی دیکھ چکا ہوں، میں کیس واپس لیتا ہوں اور میں کسی کوشرمندہ نہیں کرنا چاہتا۔

درخواست ضمانت واپس ہونے پر نیب سابق صدر اور رہنما پیپلزپارٹی آصف زرداری کی پارک لین کیس میں بھی گرفتاری ظاہر کرسکتا ہے، نیب نے پارک لین کیس میں آصف زداری کے وارنٹ گرفتاری جاری کر رکھے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔