- گورنر سندھ کی سابق صدر مملکت آصف علی زرداری سے ملاقات
- بھارت نے 12پاکستانی ماہی گیروں کو رہا کر دیا،106 ماہی گیرتاحال بھارتی جیلوں مقید
- پرویزالہیٰ کے ڈرائیوراور گن مین سے شراب کی بوتلیں برآمد، مقدمہ درج
- لوگ بے روزگاری کی وجہ سے خودکشیاں کررہے ہیں، سندھ ہائی کورٹ
- عمران خان کا فواد چوہدری کے آئینی حقوق کیلیے چیف جسٹس کو خط
- شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی، دہشت گرد کمانڈر ہلاک
- پاکستان سپر لیگ نے عالمی سطح پر اپنی شناخت بنالی ہے، نجم سیٹھی
- گلگت بلتستان میں 3 جدید سائنس لیبارٹریاں بنانے پر اتفاق
- سیالکوٹ میں شادی سے انکار پر پانچ بچوں کی ماں قتل
- حکومت اور اپوزیشن میں کوئی صلاحیت نہیں ہے، شاہد خاقان
- پیپلزپارٹی کا عمران خان کو قانونی نوٹس بھیجنے کا اعلان
- جعلی لیڈی ڈاکٹر بن کر ہراساں کرنے والا ملزم گرفتار
- ڈیرہ غازی خان میں سی ٹی ڈی کی کارروائی، دو دہشت گرد ہلاک
- کراچی میں اتوار کی صبح بوندا باندی کا امکان ہے، محکمہ موسمیات
- ای پاسپورٹ فیس میں اضافے کی خبریں بے بنیاد قرار
- متحدہ عرب امارات کے صدر پیر کو ایک روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچیں گے
- اسلام آباد میں پیر کو چھٹی کا اعلان
- امریکی رکن کانگریس نے اے آئی سافٹ ویئر سے لکھی تقریر پڑھ ڈالی
- بسکٹ ہمارے وزن میں اضافے کا سبب بنتے ہیں، تحقیق
- جرمنی نصب کی جانے والی آئی میکس اسکرین نے دو گینیز ورلڈ ریکارڈ قائم کر دیے
امریکی صدر شام پر حملے کےلئے عالمی برادری کو قائل کرنے میں ناکام

گیارہ ممالک نے امریکا کے موقف کی حمایت میں ایک مشترکہ اعلامیہ جاری کیا۔ فوٹو: اے ایف پی
واشنگٹن: امریکی صدر باراک اوماما جی ٹوینٹی کانفرنس میں شرکت کے بعدوطن واپس پہنچ گئے ہیں تاہم اس دوران وہ شام پرفوجی حملے کے لئےعالمی برادری کوقائل کرنےمیں ناکام رہے۔
جی ٹوینٹی اجلاس کے دوران صدر اوباما نے عالمی طاقتوں کو شام کے خلاف فوجی کارروائی کے لئے عالمی برادری کو منانے کی کوششیں کی تاہم ان کی تمام کوششیں ناکام رہیں۔ اجلاس کے دوران گیارہ ممالک نے امریکا کے موقف کی حمایت میں ایک مشترکہ اعلامیہ جاری کیا جس میں شام میں مبینہ کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ اعلامیے پر آسٹریلیا، کینیڈا، فرانس، اٹلی، جاپان، جنوبی کوریا، سعودی عرب، سپین، ترکی، برطانیہ اور امریکا نے دستخط کیے جب کہ روس، چین، ارجنٹائن، برازیل، اٹلی، جرمنی اور جنوبی افریقہ نے سلامتی کونسل کی منظوری کے بغیر امریکی حملے کی مخالفت کی ہے۔
امریکی صدر نے اعتراف کیا ہےکہ کانگریس میں شام کے خلاف قرارداد کا بل پاس کروانا آسان نہ ہو گا لیکن امریکا کی سالمیت کے لئے شام کے خلاف کاروائی ضروری ہے۔ دوسری جانب روسی صدر پیوٹن نے دھمکی دی ہے کہ اگر امریکا نے شام پر حملہ کیا تو اس کی جنگ روس کے خلاف ہوگی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔