- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- 4 افراد کا قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور سوتیلے بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
- ایرانی صدر کا دورہ کراچی، کل صبح 8 بجے تک موبائل سروس معطل رہے گی
- ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کراچی پہنچ گئے، مزار قائد پر حاضری
- مثبت معاشی اشاریوں کے باوجود اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان
- اسلام آبادہائیکورٹ کے فل کورٹ اجلاس میں خط لکھنے والے 6 ججوں کی بھی شرکت
- اقوام متحدہ کے ادارے پر حماس کی مدد کا اسرائیلی الزام جھوٹا نکلا
- نشے میں دھت مسافر نے ایئرہوسٹس پر مکے برسا دیئے؛ ویڈیو وائرل
- سعودیہ سے دیر آنے والی خاتون 22 سالہ نوجوان کے ساتھ لاپتا، تلاش شروع
- بیوی کی ناک اور کان کاٹنے والا سفاک ملزم ساتھی سمیت گرفتار
- پنجاب میں پہلے سے بیلٹ باکس بھرے ہوئے تھے، چیئرمین پی ٹی آئی
- ٹریفک وارڈنز لاہور نے ایمانداری کی ایک اور مثال قائم کر دی
- مسجد اقصی میں دنبے کی قربانی کی کوشش پر 13 یہودی گرفتار
- پنجاب کے ضمنی انتخابات میں پولیس نے مداخلت کی، عمران خان
- 190 ملین پاؤنڈز کیس؛ وکلا کی جرح مکمل، مزید 6 گواہوں کے بیان قلمبند
- حکومت تمام اخراجات ادھار لے کر پورا کررہی ہے، احسن اقبال
- لاپتا افراد کا معاملہ بہت پرانا ہے یہ عدالتی حکم پر راتوں رات حل نہیں ہوسکتا، وزرا
صرف نصف گرام وزنی چار پروں والا روبوٹ اڑن کیڑا
ہارورڈ: امریکی تجربہ گاہوں سے یہ دلچسپ خبر موصول ہوئی ہے جس میں ماہرین نے دنیا کا سب سے چھوٹا اور ہلکا ترین اڑن روبوٹ بنایا ہے جس کسی تار کے بغیرخودمختار انداز میں پرواز کرتا ہے۔
اسے ہارورڈ یونیورسٹی میں واقع مائیکرو روبوٹکس تجربہ گاہ کے ماہرین نے تیار کیا ہے۔ حیرت انگیز طور پر روبوٹ کا وزن صرف 259 ملی گرام ہے جو ایک گرام کے بھی تیسرے حصے کے برابر ہے۔
ایک مکھی کو دیکھ کر عین اسی طرح روبوٹ کو ڈیزائن کیا گیا ہے جس میں دو عدد جدید ترین پیزو ایکچوایٹرز نصب کئے گئے ہیں۔ اپنی تمام تر باریکی کےباوجود یہ سورج کی روشنی سے توانائی حاصل کرکے پرواز کرتا ہے۔
اسے روبو بی ایکس ونگ کا نام دیا گیا ہے اور ایک سیکنڈ میں 170 مرتبہ اپنے پر پھڑپھڑاتا ہے۔ اس کے پیروں کا گھیر صرف 3.5 سینٹی میٹر اور روبوٹ کیڑے کی اونچائی 6.5 سینٹی میٹر ہے۔ بازوؤں کو کنٹرول کرنے کے لیے ان میں دو عدد ایسی پلیٹیں لگائی گئی ہیں جو پٹھے کا کام کرتی ہیں۔ جب ان پٹھوں میں بجلی دوڑتی ہے تو پلیٹٰیں سکڑتی اور پھیلتی ہیں۔
روبوٹ مکھی کے اوپر 6 عدد چھوٹے شمسی سیل لگے ہیں جن میں سے ہر ایک وزن 10 ملی گرام ہے ۔ سولر سیل پروں کے اوپر لگے ہیں لیکن وہ روبوٹ کی پرواز میں کوئی خلل نہیں ڈالتے۔ اب جیسے ہی روبوٹ پر روشنی پڑتی ہے اس کے پر پھڑپھڑانے لگتے ہیں اور یوں روبوٹ مکھی اڑنے لگتی ہے ۔ تاہم اسے تجربہ گاہ میں ایل ای ڈی اور ہیلوجن کے ذریعے ہی اڑایا گیا ہے۔
پہلے تجربے میں یہ صرف نصف سیکنڈ تک ہی پرواز کرسکا اور اس کے بعد وہ روشنی کی حدود سے دور ہوگیا۔ اس وقت اسے دھوپ سے بھی تین گنا زائد روشنی درکار ہے جس کی وجہ سے یہ گھر سے باہر پرواز نہیں کرسکتا۔
تاہم اس روبوٹ کو فضائی تحقیق، کونے کھدروں میں انسانوں کی تلاش اور دیگر بہت سے کاموں کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔ یہاں تک کہ یہ ایک چھوٹے پتے پر بھی اترسکتا ہے۔ اگلے مرحلے میں روبوٹ مکھی کو مزید بہتر بنا کر اس سورج کی روشنی میں پرواز کے قابل بنایا جائے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔