لاہور پولیس کی نااہلی؛ تھانے کے اندر سے اہلکار کی موٹر سائیکل چوری

عمر یعقوب  ہفتہ 29 جون 2019
تھانے کے عملے سمیت دیگر افراد سے پوچھ گچھ کی جارہی ہے، ڈی آئی جی آپریشنز فوٹو: فائل

تھانے کے عملے سمیت دیگر افراد سے پوچھ گچھ کی جارہی ہے، ڈی آئی جی آپریشنز فوٹو: فائل

 لاہور: صوبائی دارالحکومت کے تھانوں کے اندر بھی چوری کی وارداتیں ہونے لگی ہیں اور پولیس اب تک کسی ملزم کو گرفتار نہیں کرسکی۔

لاہور کے کاہنہ پولیس اسٹیشن کے احاطے سے ٹریفک کانسٹیبل فریاد شہباز کی چوری ہونے والی موٹر سائیکل تاحال برآمد نہیں کرائی جاسکی۔ 7 جون کو نامعلوم چور تھانے کے اندر سے کانسٹیبل کی موٹرسائیکل لے اڑے تھے۔ پولیس نے واردات کامقدمہ درج کرنے کے بعد چوروں کی تلاش شروع کی، لیکن ابھی تک سراغ نہیں لگایا جاسکا۔

فریاد شہباز کا کہنا ہے کہ وہ 6 جون کی شام ڈیوٹی کے لیے تھانےپہنچا اور اپنی موٹرسائیکل LEQ-16A-4207 ڈی ایس پی صدر سرکل کے دفتر کے باہر کھڑی کرنے کے بعد سرکاری گاڑی پر بطور ڈرائیور گشت پر چلا گیا۔ ڈیوٹی کا وقت پورا ہونے کے بعد جب وہ واپس آیا تو دیکھا موٹر سائیکل وہاں موجود نہیں تھی۔ فریاد نے موٹر سائیکل کو تھانے کے احاطے سمیت اس کی عمارت کے باہر بھی تلاش کیا لیکن کچھ پتہ نہ چلا۔

ایس پی ماڈل ٹاون انوسٹی گیشن کیپٹن ریٹائرڈ محمداجمل کا کہنا ہے کہ چوری کی واردات کا ہر پہلو سےجائزہ لیا جارہاہے۔ تھانے کے اندر اور باہر لگے سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے چوروں کی شناخت کرنےاور انکی گرفتاری کےلیے کارروائی جاری ہے۔ اس واردات سے متعلق پنجاب سیف سٹیزاتھارٹی سےبھی مددکےلیے رابطہ کیا گیا ہے۔ جلد ہی ملزموں کا تعین کرکےانہیں کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔

ڈی آئی جی آپریشنز اشفاق احمد خان کا کہنا ہے کہ تھانے کے احاطے سے پولیس کانسٹیبل کی موٹر سائیکل چوری ہونے کا واقعہ انتہائی افسوسناک ہے۔ تھانے کے عملے سمیت دیگر افراد سے پوچھ گچھ کی جارہی ہے۔ واقعے میں اگر کوئی محکمے کا عملہ ملوث پایا گیا تو سخت محکمانہ اور قانونی کارروائی کریں گے۔ اس کا تعلق ایک متوسط طبقے سے ہےاور اس نے قسطوں پر موٹر سائیکل خریدی تھی۔ جس کے چوری ہونے کے بعد اب اس کے پاس دفتر آنے جانے کے لیے کوئی سواری موجود نہیں ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔