- پولر آئس کا پگھلاؤ زمین کی گردش، وقت کی رفتار سست کرنے کا باعث بن رہا ہے، تحقیق
- سندھ میں کتوں کے کاٹنے کی شکایت کیلئے ہیلپ لائن 1093 بحال
- کراچی: ڈکیتی کا جن قابو کرنے کیلیے پولیس کا ایکشن، دو ڈاکو ہلاک اور پانچ زخمی
- کرپٹو کے ارب پتی ‘پوسٹربوائے’ کو صارفین سے 8 ارب ڈالر ہتھیانے پر 25 سال قید
- گٹر میں گرنے والے بچے کی والدہ کا واٹر بورڈ پر 6 کروڑ ہرجانے کا دعویٰ
- کرپٹو کرنسی فراڈ اسکینڈل میں سام بینک مین فرائڈ کو 25 سال قید
- کراچی، تاجر کو قتل کر کے فرار ہونے والی بیوی آشنا سمیت گرفتار
- ججز کے خط کی انکوائری، وفاقی کابینہ کا اجلاس ہفتے کو طلب
- امریکا میں آہنی پل گرنے کا واقعہ، سمندر سے دو لاشیں نکال لی گئیں
- خواجہ سراؤں نے اوباش لڑکوں کے گروہ کے رکن کو پکڑ کر درگت بنادی، ویڈیو وائرل
- پی ٹی آئی نے ججز کے خط پر انکوائری کمیشن کو مسترد کردیا
- عدالتی امور میں ایگزیکٹیو کی مداخلت کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، فل کورٹ اعلامیہ
- وفاقی حکومت نے کابینہ کی ای سی ایل کمیٹی کی تشکیل نو کردی
- نوڈیرو ہاؤس عارضی طور پر صدرِ مملکت کی سرکاری رہائش گاہ قرار
- یوٹیوبر شیراز کی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات
- حکومت کا بجلی کی پیداواری کمپنیوں کی نجکاری کا فیصلہ
- بونیر میں مسافر گاڑی کھائی میں گرنے سے ایک ہی خاندان کے 8 افراد جاں بحق
- بجلی 2 روپے 75 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی گئی
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
لاپور پولیس کے اے ایس آئی 10 سال بعد بھی ترقی نہ ملنے پر بددلی کا شکار
لاہور: 2009 میں بھرتی ہونےوالے اسسٹنٹ سب انسپکٹرز 10 سال تک ترقی نہ ملنے پر بددلی کا شکار ہونے لگے۔ مایوس تھانیداروں نےآئی جی پنجاب کےنام خط لکھ دیا۔
2009 میں پنجاب پبلک سروس کمیشن کا امتحان پاس کرنے والے 162اسسٹنٹ سب انسپکٹرز کو لاہور پولیس میں بھرتی کیا گیا تھا۔ پولیس آرڈر 2002 میں واضح طورپر درج ہےکہ 3 سال بعد انہیں سب انسپکٹرکےعہدے پر ترقی دی جائےگی لیکن محکمہ پولیس میں 10 سال گزرنے کے بعد بھی انہیں ترقی نہیں دی گئی۔
انسپکٹرجنرل پنجاب پولیس کیپٹن ریٹائرڈ عارف نواز کے نام لکھی گئی درخواست میں اسسٹنٹ سب انسپکٹرز نے اپیل کی ہے کہ انہیں محکمہ پولیس کا حصہ بنے 10 سال بیت گئے ہیں ۔ تمام اسسٹنٹ سب انسپکٹرز نے عہدےمیں ترقی حاصل کرنے کے لیے ضروری امتحانات بھی کلئیرکرلیے ہیں لیکن اس کے باوجود محکمہ پولیس انہیں نظرانداز کررہا ہے۔
متاثرہ اسسٹنٹ سب انسپکٹرز کے مطابق محکمہ پولیس میں گزشتہ 10 سال کےدوران ایک ہزار سے زائد سب انسپکٹرز کو براہ راست بھرتی کیا جاچکا ہے اور اب مزید بھرتیوں کےلیے اشتہار دیا گیا ہے۔ جس سے 2009 کے پروبیشنرز میں مایوسی پھیل رہی ہے۔ یہ بیج تعلیم یافتہ بھی ہے اور تجربہ کاربھی، محکمےمیں نئے سب انسپکٹرز کی بھرتی سے پہلے ان کی ترقی پرغور کیا جائے۔ دوسرے صوبوں میں بھرتی ہونے والے 2009 کے اے ایس آئیز کو سب انسپکٹرز کے عہدوں پر ترقی مل چکی ہے۔ حکام کی جانب سے مسلسل نظرانداز کئے جانے پر اسسٹنٹ سب انسپکٹرز بددلی کا شکار ہورہے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔