- قومی اسمبلی کی 31 نشستوں پر ضمنی انتخابات کا شیڈول جاری
- مودی کا جنگی جنون؛ 24 ارب ڈالر کے جنگی ہتھیار خرید لیے
- سرکاری افسر کی بیٹی کی سالگرہ، کراچی چڑیا گھر شہریوں کیلیے بند
- سوڈان میں پوپ فرانسس کا دورہ؛ مسلح گروپ کی فائرنگ میں21 افراد ہلاک
- ٹانڈہ ڈیم میں کشتی حادثہ؛ لاپتا آخری طالبعلم کی نعش بھی نکال لی گئی
- دہشت گردی کے خلاف بات ہو تو پی ٹی آئی کو تکلیف ہوتی ہے، وفاقی وزیر مملکت
- پی ایس ایل 8 کے ٹکٹوں کی آن لائن فروخت کل سے شروع ہوگی
- محمد حفیظ نے کراچی یونیورسٹی میں داخلہ لے لیا
- عمران خان کا ضمنی انتخابات میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ
- الیکشن کمیشن دباؤ میں آئیگا تو آئینی جنگ کیلئے تیار ہوجائے، حافظ نعیم
- شاہین شاہ آفریدی کا نکاح؛ ملکی اور غیرملکی کھلاڑیوں کے مبارکباد کے پیغامات
- پشاور پولیس پر فائرنگ کرنے والا اشتہاری اور مفرور ملزم گرفتار
- حکومت نے ناک کے نیچے دہشت گردی پھیلنے کی اجازت دی، عمران خان
- یورپی یونین کا یوکرین میں اہم اجلاس؛ روسی طیارے فضا میں منڈلاتے رہے
- اپیکس کمیٹی اجلاس؛ دہشت گردی کے خلاف افغانستان سے بات کرنے کا فیصلہ
- قومی کرکٹر شاہین شاہ اور انشاء آفریدی نکاح کے بندھن میں بندھ گئے
- سندھ اسمبلی میں ایک ہی خاندان کے 5 افراد کی بھرتی پر ہائیکورٹ حیران
- کراچی کے اسسٹنٹ کمشنر کا فیشن ایسا، ہر کوئی دیکھتا رہ جائے
- سام سنگ نے گیلکسی ایس یو 23 میں 200 میگاپکسل کیمرہ پیش کردیا
- کالا موتیا کی کیفیت جانچنے اور علاج کرنے والے کانٹیکٹ لینس
لاپور پولیس کے اے ایس آئی 10 سال بعد بھی ترقی نہ ملنے پر بددلی کا شکار

قانون کے مطابق ہمیں ترقیاں دیں، اسسٹنٹ سب انسپکٹرز کا موقف فوٹو: فائل
لاہور: 2009 میں بھرتی ہونےوالے اسسٹنٹ سب انسپکٹرز 10 سال تک ترقی نہ ملنے پر بددلی کا شکار ہونے لگے۔ مایوس تھانیداروں نےآئی جی پنجاب کےنام خط لکھ دیا۔
2009 میں پنجاب پبلک سروس کمیشن کا امتحان پاس کرنے والے 162اسسٹنٹ سب انسپکٹرز کو لاہور پولیس میں بھرتی کیا گیا تھا۔ پولیس آرڈر 2002 میں واضح طورپر درج ہےکہ 3 سال بعد انہیں سب انسپکٹرکےعہدے پر ترقی دی جائےگی لیکن محکمہ پولیس میں 10 سال گزرنے کے بعد بھی انہیں ترقی نہیں دی گئی۔
انسپکٹرجنرل پنجاب پولیس کیپٹن ریٹائرڈ عارف نواز کے نام لکھی گئی درخواست میں اسسٹنٹ سب انسپکٹرز نے اپیل کی ہے کہ انہیں محکمہ پولیس کا حصہ بنے 10 سال بیت گئے ہیں ۔ تمام اسسٹنٹ سب انسپکٹرز نے عہدےمیں ترقی حاصل کرنے کے لیے ضروری امتحانات بھی کلئیرکرلیے ہیں لیکن اس کے باوجود محکمہ پولیس انہیں نظرانداز کررہا ہے۔
متاثرہ اسسٹنٹ سب انسپکٹرز کے مطابق محکمہ پولیس میں گزشتہ 10 سال کےدوران ایک ہزار سے زائد سب انسپکٹرز کو براہ راست بھرتی کیا جاچکا ہے اور اب مزید بھرتیوں کےلیے اشتہار دیا گیا ہے۔ جس سے 2009 کے پروبیشنرز میں مایوسی پھیل رہی ہے۔ یہ بیج تعلیم یافتہ بھی ہے اور تجربہ کاربھی، محکمےمیں نئے سب انسپکٹرز کی بھرتی سے پہلے ان کی ترقی پرغور کیا جائے۔ دوسرے صوبوں میں بھرتی ہونے والے 2009 کے اے ایس آئیز کو سب انسپکٹرز کے عہدوں پر ترقی مل چکی ہے۔ حکام کی جانب سے مسلسل نظرانداز کئے جانے پر اسسٹنٹ سب انسپکٹرز بددلی کا شکار ہورہے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔