نئے چیلنجز ابھر رہے ہیں، موجودہ قوانین پرانے ہوچکے، نظرثانی کرنا ہوگی، چیف جسٹس

آن لائن / مانیٹرنگ ڈیسک  پير 9 ستمبر 2013
معاشرے میں عذرداریاں بڑھ رہی ہیں، ہمیں تیزی سے انصاف کی فراہمی کے طریقے تلاش کرنا ہونگے، لاء اینڈجسٹس کمیشن اجلاس سے خطاب۔ فوٹو: فائل

معاشرے میں عذرداریاں بڑھ رہی ہیں، ہمیں تیزی سے انصاف کی فراہمی کے طریقے تلاش کرنا ہونگے، لاء اینڈجسٹس کمیشن اجلاس سے خطاب۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: چیف جسٹس افتخارمحمدچوہدری نے کہاہے کہ ہمارے قانونی ضابطے پرانے ہوچکے ہیں اور وہ نئی صورتحال اورتوقعات پوری نہیں کرتے، انٹرنیٹ اورٹیکنالوجی کے ذریعے تیزی سے ہونیوالی تبدیلیوں کامقابلہ کرنے کیلیے ان قوانین پرنظر ثانی کرناہوگی۔

لاء اینڈ جسٹس کمیشن آف پاکستان کے اجلاس سے خطاب میں انھوں نے کہا کہ مضبوط عدالتی نظام قوانین کے مؤثراطلاق کے ذریعے عوام کے حقوق کاتحفظ کرتاہے،ہم تبدیلی کے دورسے گزررہے ہیںجہاںہرنئے دن ہمارے عدالتی نظام کونئے چیلنجوںاوربدلتی ہوئی سماجی اقدارکاسامنا ہوتاہے،ہمارے موجودہ قوانین نئی صورتحال اورتوقعات پوری نہیںکرسکتے۔

سماجی رویے تبدیل ہورہے ہیںجس سے نئے چیلنج ابھررہے ہیں اور انکا تقاضا ہے کہ نئی قانون سازی کی جائے اورقوانین کے اطلاق کوبھی مزید سادہ اورجدیدبنایاجائے، ہمارے معاشرے میںمختلف وجوہ کے باعث عذرداریاں بڑھ رہی ہیں،ہمیں تیزی سے انصاف کی فراہمی کے طریقے تلاش کرنا ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔