شمالی وزیرستان:جھڑپ میں شدت پسند ہلاک، طالبان کمانڈر قتل

 شمالی وزیرستان میں امریکی ڈرون طیارہ پرواز کررہا ہے۔ فوٹو: آئی این پی

شمالی وزیرستان میں امریکی ڈرون طیارہ پرواز کررہا ہے۔ فوٹو: آئی این پی

اسلام آباد / میران شاہ / پاراچنار: شمالی وزیر ستان میں سیکیورٹی فورسز اور شدت پسندوں کے مابین فائرنگ کے تبادلے میں ایک شدت پسند مارا گیا۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق اتوار کو شدت پسندوں نے سیکیورٹی فورسز پر فائرنگ کی تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، جوابی کارروائی میں ایک شدت پسند مارا گیا۔ فورسز نے سڑک کے کنارے نصب بم ناکارہ بنادیا ۔ آئی این پی کے مطابق میران شاہ کے علاقے غلام خان روڈ پر فورسز کے قافلے پر ریموٹ کنٹرول بم حملے میں 2 اہلکار زخمی ہوگئے، واقعے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے ہیلی کاپٹروں سے سرچ آپریشن شروع کردیا، میران شاہ کے کچھ علاقوں میں غیر معینہ مدت تک کرفیو نافذ کردیا گیا۔ ٹی وی چینل کے مطابق شمالی وزیرستان میں کالعدم تحریک طالبان کے کمانڈر گل خان بھیٹنی کو گھر میں گھس کر قتل کر دیا گیا۔ ادھر شمالی وزیرستان کے مختلف علاقوں میران شاہ ، میرعلی، ڈانڈے درپہ خیل اور شوہ میں امریکی ڈرون نے نچلی سطح پر پروازیں جاری ہیں جس سے مقامی لوگوں میں خوف وہراس اور غم وغصہ بڑھ گیا ہے۔

کرم ایجنسی میں خیبرایجنسی کے سرحدی علاقے سے 5 افراد کو مسلح ملزمان نے اغوا کرلیا، سوات کے علاقے منگلورسے 2 بھائی لاپتہ ہوگئے ، جمرود میں خود کش حملہ آور کی اطلاع پر یوم خواندگی کی تقریب اور کوکی خیل قبائل کا جرگہ ملتوی کردیا گیا۔ باڑہ اکاخیل میں شدت پسندوں نے ریٹائرڈ صوبیدار سمیت 2 افرادکے گھروں کو مسمار کردیا۔ ادھر پشاور سے نمائندہ ایکسپریس کے مطابق متنی میں گاڑی پر حملے کے دوران شرپسندوں کی جانب سے 9 افراد کو اغوا کرنے کا انکشاف ہوا ہے جن کی 4 گاڑیاں اگلے روز جائے وقوعہ سے کچھ فاصلے پر ملیں۔ پولیس اور انٹیلی جنس اداروں کے حکام آف دی ریکارڈ 6سے 9افراد کے اغوا کی تصدیق کررہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق واقعے میں تحریک طالبان طارق آفریدی گروپ کے ملوث ہونے کے شواہد ملے ہیں اور مغوی علاقہ غیر میں موجود ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔