سیاسی ادارے اختیارات سے تجاوزکریں گے توعدلیہ کی مداخلت آئینی تقاضہ ہے، چیف جسٹس

ویب ڈیسک  پير 9 ستمبر 2013
عدالتی فیصلے کسی تکبر کے اظہار کے لیے نہیں بلکہ آئین و قانون کی بالادستی کے لیے ہوتے ہیں، چیف جسٹس. فوٹو: فائل

عدالتی فیصلے کسی تکبر کے اظہار کے لیے نہیں بلکہ آئین و قانون کی بالادستی کے لیے ہوتے ہیں، چیف جسٹس. فوٹو: فائل

اسلام آ باد: چیف جسٹس افتخارمحمد چوہدری نےکہا ہےکہ  سیاسی ادارے اپنے اختیارات سے تجاوزکریں گے توعدلیہ کی مداخلت آئینی تقاضا ہے۔

سپریم کورٹ میں نئےعدالتی سال کےشروع ہونے پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے کہا کہ سیاسی ادارے اپنے اختیارات سے تجاوزکریں گے توعدلیہ کی مداخلت آئینی تقاضا ہے، عدالتی فیصلے کسی تکبر کے اظہار کے لیے نہیں بلکہ آئین و قانون کی بالادستی کے لیے ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ  ماضی میں انصاف نہ ملنے کی وجہ سے لوگوں کا  عدالتوں پر اعتماد اٹھا تاہم عدلیہ کی بحالی کے بعد عوام کی توقعات پوری ہو رہی ہیں۔

چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ناقص تفتیش اور کمزور استغاثہ کے باعث دہشت گرد رہا ہو جاتے ہیں، جس سے دہشت گردوں کی حوصلہ افزائی ہو رہی ہے، اس موقع پر اٹارنی جنرل منیر اے ملک نے کہا کہ توقع کرتے ہیں عدالت حکومت کی پالیسی سازی میں مداخلت نہیں کرے گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔