امریکا میں منشیات کے بے جا استعمال سے سالانہ 80 ہزار اموات

ویب ڈیسک  بدھ 3 جولائی 2019
ڈرگ ڈیلر اپنے کاروبار کے پھیلاؤ کے لیے موبائل ایپس کا استعمال کر رہے ہیں۔ تحقیقی رپورٹ فوٹو : فائل

ڈرگ ڈیلر اپنے کاروبار کے پھیلاؤ کے لیے موبائل ایپس کا استعمال کر رہے ہیں۔ تحقیقی رپورٹ فوٹو : فائل

 لندن: امریکا میں منشیات سے 80 ہزار اموات ہوئیں اور یورپ میں 8 ہزار 200 افراد منشیات کی زیادہ مقدار کے باعث ہلاک ہوگئے ہیں۔ 

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق یورپی ڈرگ ایجنسی کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ گزشتہ برس امریکا میں 80 ہزار افراد منشیات کے بے جا استعمال کے باعث ہلاک ہوئے جب کہ براعظم یورپ میں 8200 افراد ہلاک ہوئے۔

رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ 2018 میں 2017 کے مقابلے میں زیادہ اموات واقع ہوئیں اور یہ اموات کوکین یا ہیروئن کے بجائے افیون کے ساتھ دیگر نشہ آور چیزیں ملا کر استعمال کرنے سے ہوئیں، یہ تعداد زیادہ بھی ہوسکتی ہے کیوں کہ 20 فیصد سے زائد اموات رجسٹرڈ نہیں ہو پاتیں۔

یہ نتائج یورپ بھر میں نشے کی لت میں مبتلا افراد کے حوالے سے ایک مسابقتی جائزے میں سامنے آئے جس میں کچھ حوصلہ افزا پیشرفت کی جانب بھی اشارہ ملتا ہے جیسے ہیروئن کے استعمال میں کمی اور ایڈز کے پھیلاؤ میں گزشتہ ایک دہائی کے مقابلے میں 40 فیصد تک کمی واقع ہونا ہے۔

رپورٹ کے محقق جولیان ونسینٹ کا کہنا ہے کہ افیون سے تیار کیے جانے والے نشہ آور مرکبات انتہائی خطرناک نشہ آور شے ہے جس کے استعمال سے امریکا میں 2017 میں 70 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے جو 2018 میں بڑھ کر 80 ہزار تک جا پہنچی۔

جولیان ونسینٹ نے مزید کہا کہ ایشیائی نشے بھنگ کا استعمال بھی یورپی باشندوں میں تیزی سے مقبول ہو رہا ہے۔ اس کے علاوہ کوکین کے استعمال میں بھی بتدریج اضافہ دیکھا گیا ہے۔ منشیات ڈیلر اپنے منشیات کی ترسیل کے لیے اب ٹیکنالوجی کا سہارا لے رہے ہیں اور موبائل ایپس کے ذریعے ڈیلنگ کی جا رہی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔