رمشاکی درخواست ضمانت مسترد،میڈیکل رپورٹ طلب

نمائندہ ایکسپریس / بی بی سی  بدھ 29 اگست 2012
ناانصافی نہیںہونی چاہیے،طاہراشرفی،صحیح جانچ پڑتال کی جائے،پوپ کونسل۔ فوٹو: فائل

ناانصافی نہیںہونی چاہیے،طاہراشرفی،صحیح جانچ پڑتال کی جائے،پوپ کونسل۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: سیشن جج اسلام آبادکی عدالت نے توہین مذہب کے الزام میں گرفتار عیسائی لڑکیرمشاکی ضمانت پررہائی کی درخواست مستردکرتے ہوئے مقدمے کی سماعت 30 اگست تک ملتوی کردی،سیشن جج راجہ جوادحسن عباس کی عدالت میںدائرایک متفرق درخواست پرطاہرنوید چوہدری نے دلائل دیتے ہوئے موقف اختیارکیاکہ ان کی موکلہ نابالغ ہے،پولیس تھانہ رمنانے ان کے خلاف ضابطے کے خلاف مقدمہ درج کیا،کونسل نے فاضل عدالت سے استدعاکی کہ جوینائل جسٹس آرڈینس کی سیکشن7کے تحت ان کی موکلہ کے خلاف عائدالزامات کاٹرائل کیاجائے جس پرفاضل عدالت نے کہاکہ چونکہ عدالتی حکم پرملزمہ کامیڈیکل بورڈ نہیں ہوا۔

لہذامدعی نئی درخواست دائرکریںجس پررمشاکی والدہ کے کونسل کی جانب سے نئی درخواست دائرکی گئی جس کوعدالت نے منظورکرتے ہوئے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کوہدایت کی کہ وہ ماہر ڈاکٹرزکامیڈیکل بورڈتشکیل دیںاوراس کی رپورٹ تیس اگست کوعدالت پیش کریں، ادھرمیڈیکل بورڈنے رمشاکو نابالغ قراردے دیااورکہاکہ لڑکی کی ذہنی حالت اس کی عمرسے مطابقت نہیں رکھتی،بی بی سی سے گفتگوکرتے ہوئے لڑکی کے وکیل طاہرنویدچوہدری نے کہاکہ طبی معائنے سے ثابت ہوگیاکہ میری موکلہ کمسن ہے،امیدہے آئندہ سماعت پررمشا کو رہاکردیاجائے گا۔

دوسری جانب وزارت داخلہ نے اسلام آبادپولیس سے کہاکہ وہ رمشا کی ضمانت کی درخواست کی مخالفت کرے ۔وزارت داخلہ اہلکارنے نام ظاہرنہ کرنے کی شرط پربتایاکہ لڑکی اوراس کے اہلخانہ کی زندگیوںکوخطرات لاحق ہوںگے،دریں اثناآل پاکستان علماکونسل کے سربراہ حافظ طاہراشرفی نے کہاکہ یہ معاملہ پاکستان کیلیے ٹیسٹ کیس ہے ،اس میںکسی قسم کی ناانصافی نہیںہونی چاہیے،علاوہ ازیںویٹی کن میںبین المذاہب مذاکراتی پوپ کونسل کے صدرکارڈینل جین لوئسں توراںنے مطالبہ کیاکہ کسی بھی فیصلے سے پہلے حقائق کی مکمل طورپرجانچ پڑتال کی جانی چاہیے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔