یو ایس اوپن لینڈ رپیس اور اسٹیپنگ نے ڈبلز ٹرافی اپنے نام کر لی

اے ایف پی / اسپورٹس ڈیسک  منگل 10 ستمبر 2013
لینڈرپیس گرینڈ سلم جیتنے والے عمر رسیدہ پلیئر بنے. فوٹو؛ اے ایف پی/ فائل

لینڈرپیس گرینڈ سلم جیتنے والے عمر رسیدہ پلیئر بنے. فوٹو؛ اے ایف پی/ فائل

نیویارک:  لینڈرپیس گرینڈ سلم ٹائٹل جیتنے والے عمررسیدہ پلیئر بن گئے، انھوں نے راڈک اسٹیپنک کے ساتھ یوایس اوپن کی مینز ڈبلز ٹرافی اپنے نام کرلی، فاتح پیئر نے فائنل میں آسٹریا کے الیگزینڈر پیااور برازیلین پلیئر برونو سواریزکو6-1 اور 6-3 سے شکست دی، سیکیورٹی پر مامور لڑکی کی طبعیت خراب ہوجانے پر میچ میں وقتی تعطل بھی آیا۔

تفصیلات کے مطابق یوایس اوپن مینز ڈبلز فائنل میں40 سالہ بھارتی لینڈر پیس اور37 برس کے پارٹنر راڈک اسٹیپنک نے میدان مارلیا، لینڈرپیس گرینڈ سلم جیتنے والے عمر رسیدہ پلیئر بنے،ان سے قبل سابق آسٹریلوی کھلاڑی کین روزوال نے37 برس2 ماہ ایک دن کی عمر میں گرینڈ سلم چیمپئن بننے کا اعزاز حاصل تھا،انھوں نے1972کاآسٹریلین اوپن سنگلز ٹائٹل اپنے نام کیا تھا، حالیہ ایونٹ کے فیصلہ کن معرکے میں لینڈرپیس اور راڈک اسٹیپنک نے آسٹریا کے الیگزینڈر پیا اور برازیلین پلیئر برونو سواریس کو6-1 اور 6-3 سے ٹھکانے لگایا۔

یہ بطور جوڑی ان کا دوسرا بڑا ٹائٹل ہے،لینڈرپیس نے مجموعی طور پر آٹھویں گرینڈ سلم اور یوایس اوپن میں تیسری مرتبہ فاتح بننے کا اعزاز حاصل کیا، راڈک اسٹیپنک نے کہا کہ ہمارے لیے فتح ڈرامے سے عاری نہیں رہی، دوسرے رائونڈ میں لینڈرپیس کی ناک پر حریف ڈینئیل برانڈز کے ریٹرن شاٹ پر گیند لگ گئی تھی،ٹرافی پانے سے قبل ایک اور میڈیکل ایمرجنسی پیش آئی لیکن اس مرتبہ ان میں سے کوئی اس میں ملوث نہیں تھا بلکہ ٹینس کورٹ میں موجود سیکیورٹی پر مامور لڑکی اچانک گرپڑی تھی، جس کی مدد کیلیے لینڈرپیس دوڑے چلے گئے۔

اس سے کھیل میں وقتی طور پر تعطل آیا تاہم بعد میں اس لڑکی کی طبعیت بہتر ہونے کی خبر ملی، لینڈر پیس اور راڈک اسٹیپنک نے2012 کا آسٹریلین اوپن ٹائٹل بھی اپنے نام کیا تھا، بھارتی پلیئر2006 میں مارٹن ڈیم اور 2009 میں لوکاس ڈلوئے کی شراکت میں بھی یوایس اوپن کی مینز ڈبلز ٹرافیز اپنے نام کرچکے ہیں، انھوں نے کہا کہ دیگر پلیئرز کیلیے یہ میرا بہترین مشورہ ہوگا کہ اگروہ ڈبلز میں کامیابی حاصل کرنا چاہتے ہیں تو اپنا پارٹنر جمہوریہ چیک سے منتخب کریں، انھوں نے اپنی کامیابی کا سہرا کوچ رک لیچ کے سربھی باندھا جو بیمار والد کی دیکھ بھال کیلیے نیویارک اور کیلیفورنیا کے درمیان سفر میں بھی رہے۔

پیس نے کہا کہ وہ حقیقی چیمپئن ہیں، ہم خدمات پر ان کے مشکور ہیں، میں اسٹیپنک کا بھی شکرگزار ہوں، جس نے مجھے اوپنر ایرا میں گرینڈ سلم جیتنے والے عمررسیدہ پلیئر بننے کا اعزاز دلانے میں بھرپور ساتھ دیا، میں آئندہ بھی ٹائٹلز جیتنا چاہوں گا، دوسری جانب اسٹیپنک نے بھی لینڈرپیس کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ میں سال کے شروع میں کمر کی سرجری کے سبب تین ماہ کھیل سے باہر رہا لیکن اس دوران بھی بھارتی پلیئر نے میری واپسی کا انتظار کیا اور کسی دوسرے پلیئر کے ساتھ جوڑی نہیں بنائی، حالانکہ اس وقت مجھے نہیں معلوم تھا کہ کھیل میں میری واپسی کب ہوگی ، وہ میرے لیے انتہائی مشکل وقت تھا لیکن لینڈرپیس میرے ساتھ کھڑے رہے، مجھے ان کی دوستی پر فخر ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔