مقبوضہ کشمیر مظاہرین اور پولیس میں جھڑپیں، کئی علاقوں میں کرفیو

آن لائن  منگل 10 ستمبر 2013
4 نوجوانوں کی ہلاکت کے خلاف ہڑتال کی کال حریت جماعتوں نے دی، دیگر رہنماؤں کی بھی مذمت۔   فوٹو : اے ایف پی/فائل

4 نوجوانوں کی ہلاکت کے خلاف ہڑتال کی کال حریت جماعتوں نے دی، دیگر رہنماؤں کی بھی مذمت۔ فوٹو : اے ایف پی/فائل

سرینگر: مقبوضہ کشمیرکے ضلع شوپیاں میں سیکیورٹی فورسز کی فائرنگ میں مارے گئے 4 نوجوانوں کی ہلاکت کے خلاف پیر کو پوری وادی بند رہی جبکہ جنوبی کشمیرکے ضلع شوپیاں اور کولگام میں انتظامیہ نے کرفیو نافذ کردیا۔

کئی مقامات پرناراض مظاہرین نے سیکیورٹی فورسز کیخلاف احتجاج بھی کیا، مظاہرین کے خلاف پولیس کی طرف سے آنسو گیس اور لاٹھی چارج کا استعمال کیا گیا، سیکیورٹی فورسز نے مزید احتجاج کو روکنے کیلیے سرینگرکے کئی حساس علاقوں کو محاصرے میں لیا تھا۔

ہڑتال کی کال حریت کانفرنس گ، حریت کانفرنس، لبریشن فرنٹ اور فریڈم پارٹی نے دی تھی۔ اس واقعے کی علیحدگی پسند رہنماؤں اور زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے اہم رہنماؤں نے بھی مذمت کی۔

شوپیاں میں مقامی لوگوں کے مطابق کرفیو کا اعلان صبح لاؤڈ اسپیکروں کے ذریعے کیا گیا، سیکڑوں کی تعداد میں پیر کو مظاہرین نے گاگرن سی آر پی ایف کیمپ کے پاس دھرنا دیا اور کیمپ کو ہٹانے کا مطالبہ کیا۔ جنوبی کشمیر اور سرینگر کے کئی ایک جگہوں پر مظاہرین نے فورسز کے خلاف احتجاج کیا جس پرفورسز نے آنسوگیس کے گولے داغے۔ ہفتے کوضلع شوپیاں کے گاگرن میں قائم سینٹرل ریزرو پولیس فورس سی آر پی ایف کیمپ سے سیکیورٹی اہلکاروں نے موٹرسائیکلوں پر سوار نوجوانوں پرگولیاں چلا دی تھیں جس کے نتیجے میں 4 نوجوان جاں بحق ہوگئے تھے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔