اتفاق رائے میں نثار کا اہم کردار، فاروق ستار نے رپورٹ پیش کی

فیاض ولانہ  منگل 10 ستمبر 2013
فاروق ستار کو کراچی کے حالات پر نکتے میں معمولی ردو بدل درکار تھی  فوٹو: فائل

فاروق ستار کو کراچی کے حالات پر نکتے میں معمولی ردو بدل درکار تھی فوٹو: فائل

اسلام آ باد:  دہشتگردی کے خاتمے اور قومی سلامتی یقینی بنانے کیلیے متفقہ لائحہ عمل اختیار کرنے کیلیے بلائی گئی آل پارٹیزکانفرنس کے متحرک ترین کردارچوہدری نثارعلی خان رہے۔

انھوں نے متفقہ قرارداد کی منظوری اور اس قرارداد کی نوک پلک تیارکرنے میں ایک ایک رہنما سے خود بات کی۔جب بھی کوئی رہنما اس میں معمولی ردوبدل کی تجویز دینے کے بعداس کیلیے ضد کرتے تو چوہدری نثار نے سب کیلیے ایک ہی فارمولا اختیار کیا ہ وہ ہر رہنما سے کہتے،آپ بہت بڑے لیڈر ہیں، قرارداد میں اس معمولی ردوبدل کی ضد نہ کریں۔ تحریک انصاف کے عمران خان اور پرویزخٹک کے کہنے پر طالبان سے مذاکرات کے حوالے سے خیبرپختونخوا کی حکومت کو اعتماد میں لینے اور مسلسل مشاورتی عمل کا حصہ بنائے رکھنے کی ترمیم کرائی۔

ایم کیو ایم کے فاروق ستار کو کراچی کے حالات اور امن وامان کے حوالے سے شامل کیے گئے نکتہ میں معمولی ردوبدل درکارتھی۔چوہدری نثار علی خان کیساتھ جب کوئی رہنما قرارداد میں ردوبدل کے حوالے سے زیادہ بحث کرنے لگتا تو وہ انھیں کانفرنس ہال سے باہر لے جا کر اور سمجھا بجھا کر واپس لے آتے۔ اے پی سی میں سب سے زیادہ مولانا فضل الرحمن بولے جبکہ سب سے کم اظہارخیال بلوچستان کے وزیراعلیٰ ڈاکٹر عبدالمالک نے کیا۔

ڈی جی آئی ایس آئی نے تحریک طالبان پاکستان اور دہشت گردی میں ملوث کئی درجن گروپوں کے بارے میں تفصیلات اجلاس کے شرکاء کے سامنے رکھیں توسب حیران رہ گئے۔البتہ یہ بات باعث اطمینان تھی کہ ان گروپوں میں اکثریت حکومت کیساتھ مذاکرات کی حامی ہے۔ بریفنگ میں بتایاگیا کہ ولی الرحمن کی موت کے بعد اس کے ساتھی سید محمد سجنا اور عصمت اللہ معاویہ گروپ نے متعدد بار مذاکرات کیلیے بالواسطہ رابطے کئے ہیں۔ ایم کیوایم کے فاروق ستار نے اپنی جماعت کی طرف سے دہشت گردی وانتہا پسندی روکنے کے لیے تیارکردہ رپورٹ کی کاپیاں بھی اجلاس کے شرکاء میں تقسیم کیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔