پاکستان بھارت مخالف بیان بازی کرنے والوں کے منہ بند کرے، منموہن سنگھ

خبر ایجنسیاں  منگل 10 ستمبر 2013
داؤدابراہیم کی گرفتاری کیلیے امریکاسے معاونت مانگ لی،مشترکہ آپریشن کی تجویزبھی ہے،بھارتی وزیرداخلہ سشیل کمارشندے  فوٹو: فائل

داؤدابراہیم کی گرفتاری کیلیے امریکاسے معاونت مانگ لی،مشترکہ آپریشن کی تجویزبھی ہے،بھارتی وزیرداخلہ سشیل کمارشندے فوٹو: فائل

سرینگر / ممبئ:  بھارتی وزیراعظم من موہن سنگھ نے کہاہے کہ وہ اپنے پاکستانی ہم منصب سے ملاقات کے خواہاںہیں۔

تاہم اس حوالے سے صورتحال غیراطمینان بخش ہے اورجب تک پاکستان بھارت مخالف سرگرمیاں اور بیان بازی کرنے والوں کی زبان بندی کے لیے اقدام نہیں کرتا سوالیہ نشان برقراررہے گا۔ جی ایٹ سربراہی کانفرنس میں شرکت کے بعدوطن واپسی کے دوران خصوصی طیارے میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے منموہن سنگھ نے کہاکہ پاکستان ہمارا پڑوسی ملک ہے، ہمسائیوںکوتبدیل نہیں کیا جاسکتا، دوست بدلے جاسکتے ہیں۔ تاہم پاکستان کو بھارت مخالف سرگرمیاں روکنے، ممبئی حملوںمیں ملوث افرادکو سزادلانے اورپاکستان کی سرزمین پربھارت کے خلاف بیان بازی کرنے والوں کی زبان بندی کے لیے اقدام کرنا ہوں گے جس سے بھارت اورپاکستان کے مابین اعتمادسازی کی فضا بحال ہوگی۔

وزیراعظم نے کہاکہ میں اپنے پاکستانی ہم منصب کی اس بات پرخوش ہوں کہ وہ بھارت کے ساتھ بہتر تعلقات کے خواہش مندہیں تاہم یہ بھی تلخ حقیقت ہے کہ تعلقات کوبہتر بنانے کیلیے انھیں سخت اقدام بھی کرنے ہوں گے۔ علاوہ ازیں بھارت کے وزیرداخلہ سشیل کمارشندے نے صحافیوں سے گفتگومیں کہاہے کہ بھارتی حکومت نے امریکا کوتجویز دی ہے کہ وہ انتہائی مطلوب دہشت گردداؤد ابراہیم کی گرفتاری کیلیے بھارت کی مددکرے اوراس سلسلے میں مشترکہ کارروائی کرے۔ بھارتی وزیرداخلہ نے کہاکہ ہم نے کچھ انتہائی مطلوب دہشت گردگرفتار کیے ہیں اور کئی کوسرحدوں پرہلاک کردیا ہے۔ انھوں نے کہاکہ امریکی اٹارنی جنرل ایریک ہولڈرنے داؤدابراہیم کومل کرگرفتار کرنے کی تجویزسے اتفاق کیاہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔