نیٹوکنٹینرز چوری کیس؛ بابرغوری نے فریق بننے کیلئے سپریم کورٹ میں درخواست دائرکردی

ویب ڈیسک  منگل 10 ستمبر 2013
پاکستان میں رہنے والے تمام افراد برابرکے شہری ہیں اورہمیں اب یہ سوچ ترک کرنی ہوگی کہ کسی کو دوسرے درجے کا شہری بناکررکھا جاسکے، بابرغوری۔ فوٹو: ایکسپریس

پاکستان میں رہنے والے تمام افراد برابرکے شہری ہیں اورہمیں اب یہ سوچ ترک کرنی ہوگی کہ کسی کو دوسرے درجے کا شہری بناکررکھا جاسکے، بابرغوری۔ فوٹو: ایکسپریس

کراچی: ایم کیو ایم کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر برائے بندرگاہ اورجہازرانی بابر غوری نے نیٹوکنٹینرز چوری کیس میں فریق بننے کے لیے سپریم کورٹ میں درخواست جمع کرا دی ۔

بیرسٹر فروغ نسیم کی وساطت سے سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں درخواست جمع کرانے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے بابر غوری کا کہنا تھا کہ کوئی بھی وزیر پورٹ سے ایک بھی کنٹینر اپنی مرضی سے نہیں نکال سکتا کیونکہ وزارت پورٹ اینڈ شپنگ کا کام صرف انتظامی امور تک ہے اور وہ جہازوں کو برتھوں میں لگانے اجازت دیتے دیتی ہے یا جہاز لگانے میں مدد فراہم کرتی ہے جس کے بعد تمام کام پرائیویٹ ٹرمینلز کے ذریعے ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کنٹینرز کی کلیئرنس کا کام صرف ایف بی آر اور کسٹم کے ذریعے ہوتا ہے اور تمام ایجنسیاں بھی پورٹ پر موجود ہوتی ہیں جن کام ہی غیرقانونی نقل و حمل کو دیکھنا ہوتا ہے۔

بابر غوری نے کہا کہ  کنٹینرز چوری میں سابق وزیر کے ملوث ہونے کے حوالے سے سپریم کورٹ میں دیئے گئے بیان کے حوالے سے میڈیا پر آنے والی رپورٹس کے بعد ڈی جی رینجرز نے اس کی تردید کی جسے انہوں نے قبول کیا  تاہم سپریم کورٹ کی جانب سے جاری کیے گئے فیصلے میں اس بات کا ذکر کیا گیا ہے کہ عدالت کو بتایا گیا کہ وزیر پورٹس اینڈ شپنگ  کی مدد سے کنٹینرز غائب کرائے گئے۔ انہوں نےکہا کہ عدالتی فیصلے کے بعد ان کا فرض تھا کہ وہ اپنے اور ایم کیو ایم کے اوپر لگائے گئے الزامات کا جواب دیں۔ انہوں نےکہا کہ ایم کیوایم پر جناح پور، مہاجر ری پبلکن آرمی، کنٹرینرز چوری کیس جیسے جھوٹے الزامات کا سلسلہ اب بند ہونا چاہیے اور اسی لیے وہ کورٹ آئے ہیں کہ تمام حقائق واضح ہو سکیں ، اب وقت آ گیا ہے کہ دودھ کو دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے۔

بابرغوری کا کہنا تھا کہ پاکستان میں رہنے والے تمام افراد برابرکے شہری ہیں اورہمیں اب یہ سوچ ترک کرنی ہوگی کہ کسی کو دوسرے درجے کا شہری بناکررکھا جاسکے اوراس حوالے سے سندھ کے شہری علاقوں کے لوگ تو کم از کم یہ بات ہرگز تسلیم کرنے کو تیار نہیں کہ کوئی انہیں دوسرے درجے کا شہری بنا کررکھ سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سب کو پتہ ہے کراچی میں کون بھتے کی پرچیاں بھیج رہا اورتاجروں اورلوگوں کو اغوا کرکے تاوان وصول کررہا ہے لیکن یہ لوگ کسی کو نظر  نہیں آرہے الٹا ایم کیوایم کے ارکان اسمبلی کے نام دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کئے جارہے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔