شہر میں جرائم اور لوٹ مار کی وارداتوں میں خفیہ اداروں کے اہلکاروں کے ملوث ہونے کا انکشاف

ویب ڈیسک  منگل 10 ستمبر 2013
بریفنگ میں بتایا گیا کہ کچھ مشکوک گاڑیوں میں سوار عناصر خود کو خفیہ اداروں کا اہلکار ظاہر کر کے عام شہریوں سے لوٹ مار کرتے ہیں۔ فوٹو: فائل

بریفنگ میں بتایا گیا کہ کچھ مشکوک گاڑیوں میں سوار عناصر خود کو خفیہ اداروں کا اہلکار ظاہر کر کے عام شہریوں سے لوٹ مار کرتے ہیں۔ فوٹو: فائل

کراچی: شہر قائد میں بالخصوص شاہراہ فیصل پر زیادہ تر جرائم اور لوٹ مار کی وارداتوں میں خفیہ اداروں کے اہلکاروں کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

آئی جی سندھ شاہد ندیم بلوچ اور چیف سیکریٹری سندھ اعجاز چوہدری کو کمانڈ اینڈ کنٹرول سٹی گورنمنٹ اور  سی پی ایل سی کے حکام نے بریفنگ دی جس میں بتایا گیا کہ شاہراہ فیصل پر زیادہ تر جرائم میں کچھ مشکوک گاڑیوں میں سوار عناصر خود کو خفیہ اداروں کا اہلکار ظاہر کر کے عام شہریوں سے لوٹ مار کرتے ہیں، یہ عناصر خاص طور پر ان لوگوں کو لوٹ مار کا نشانہ بناتے ہیں جو ایئرپورٹ سے واپس آ رہے ہوتے ہیں، بریفنگ میں بتایا گیا کہ رینجرز، پولیس اور حساس اداروں کےاہلکار شہریوں سے لوٹ مار کے واقعات چپ چاپ کھڑے دیکھتے رہتے ہیں اور ان کی جانب سے جرائم پیشہ افراد کے خلاف کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی جاتی۔

چیف سیکریٹری سندھ نے ان انکشافات پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے پولیس اور رینجرز سے سوال کیا کہ اب تک قانون نافذ کرنے والےادارے ان افراد کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کر سکے، سڑک پر نصب سیکیورٹی کیمروں میں ان گاڑیوں کی نمبر پلیٹس اور افراد کو واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے لیکن اب تک ان افراد کو گرفتار نہ کیا جانا تشویشناک امر ہے۔

چیف سیکریٹری سندھ نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو حکم دیا کہ ان جرائم پیشہ عناصر کو سیکیورٹی کیمروں کی مدد سے فوری گرفتار کیا جائے اور ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔