اوورسیز پاکستانی ورکرز کو وطن واپسی پر پنشن کی فراہمی پر غور

اے پی پی  بدھ 11 ستمبر 2013
وزارت اوورسیز پاکستانیز اور ہیومن ریسورس ڈیولپمنٹ کے سیکریٹری منیر قریشی اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں کاروباری برادری سے خطاب کر رہے ہیں۔ فوٹو : آئی این پی

وزارت اوورسیز پاکستانیز اور ہیومن ریسورس ڈیولپمنٹ کے سیکریٹری منیر قریشی اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں کاروباری برادری سے خطاب کر رہے ہیں۔ فوٹو : آئی این پی

اسلام آباد: وزارت اوورسیز پاکستانیز اور ہیومن ریسورس ڈیولپمنٹ کے سیکریٹری منیر قریشی نے کہا ہے کہ حکومت افرادی قوت کی برآمد بڑھانے کے لیے نجی شعبے کے کردار سے بخوبی آگاہ ہے اور اس شعبے کی حوصلہ افزائی کے لیے متعدد اقدامات کیے جا رہے ہیں تا کہ مزید پاکستانیوں کو باہر بھیج کر ملک سے بیروزگاری کو کم کیا جا سکے۔

اسلام آباد چیمبر آف کامرس میں کاروباری برادری سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بے روزگاری اس وقت ملک کا ایک بڑا مسئلہ ہے لہذا حکومت اس کو کم کرنے پر خصوصی توجہ دے رہی ہے جبکہ وزارت اوورسیز پاکستانیز اور ہیومن ریسورس ڈیولپمنٹ سمندر پار پاکستانیوں کے مسائل حل کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ افرادی قوت کو موجودہ دور کے تقاضوں کے مطابق تربیت فراہم کرنے کے لیے ووکیشنل ٹریننگ کے اداروں کی کارکردگی کو مزید بہتر کیا جائے گا تا کہ تربیت یافتہ اور ہنرمند افراد کو بیرون ممالک بھیج کر زرمبادلہ کے ذخائر کو بہتر کیا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں کے لیے انشورنس کی مدت کو موجودہ 2 سال سے بڑھاکران کے پہلے کنٹریکٹ برائے ملازمت کی مدت تک وسعت دی جائے گی، اسی طرح واپس آنے والے اوورسیز پاکستانیوں کو پنشن کی سہولت فراہم کرنے پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔انہوں نے یقین دلایا کہ ان کی وزارت اوورسیز ایمپلائمنٹ پروموٹرز کے تمام مسائل حل کرنے کی کوشش کرے گی تا کہ وہ مزید افرادی قوت کو ایکسپورٹ کرنے کے قابل ہوں۔

اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر ظفر بختاوری نے اپنے استقبالیہ خطاب میں کہا کہ پاکستان میں باصلاحیت افراد بڑی تعداد میں موجود ہیں جنھیں مناسب تربیت دے کر بیرون ملک بھیجا جا سکتا ہے لہٰذا حکومت نجی شعبے کے ساتھ مل کر افرادی قوت کو ہنرمند بنانے پر توجہ دے، نجی شعبے کے پروموٹرز افرادی قوت کو باہر بھیجنے میں کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں، 2008 سے 2013 تک انہوں نے 26 لاکھ افراد کو باہر بھیجا لہٰذا حکومت ان پروموٹرز کے مسائل حل کرنے اور ان کو مزید سہولتیں فراہم کرنے کی کوشش کرے۔

انہوں نے کہا کہ ملک نے جولائی 2012 سے جون 2013 تک 13.92 ارب ڈالر کی ترسیلات زر حاصل کیں اور اگر حکومت پروموٹرز کے لیے آسانیاں پیدا کرے تو ان ترسیلات زر میں کئی گنا اضافہ کیا جا سکتا ہے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ایف پی سی سی آئی کے صدر زبیر احمد ملک نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیز ملک کا بہت قیمتی سرمایہ ہیں کیونکہ وہ ملکی ترقی میں بہت اہم کردار ادا کر رہے ہیں لہٰذا حکومت ان کی بہتری کے لیے مزید اقدامات کرے، پاکستانی ورکرز کو جدید تربیت فراہم کرنے کے لیے ایف پی سی سی آئی حکومت کے ساتھ تعاون کرنے کو تیار ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔