بھارت میں انتہاپسند ہندوؤں کا مسلمان نوجوانوں پر بہیمانہ تشدد

ویب ڈیسک  پير 8 جولائی 2019
گزشتہ ایک ماہ میں بھارتی ریاست جھارکھنڈ میں مسلمانوں پر تشدد یہ تیسرا واقعہ ہے۔ فوٹو : فائل

گزشتہ ایک ماہ میں بھارتی ریاست جھارکھنڈ میں مسلمانوں پر تشدد یہ تیسرا واقعہ ہے۔ فوٹو : فائل

رانچی: بھارت میں انتہا پسند ہندوؤں نے 3 مسلمان نوجوانوں کو بہیمانہ تشدد کا بنایا اور جے شری رام کے نعرے لگانے کے لیے مجبور کرتے رہے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق بھارتی ریاست جھاڑ کھنڈ میں انتہا پسند ہندوؤں نے ایک بار پھر مسلمان نوجوانوں پر انسانیت سوز تشدد کا واقعہ سامنے آیا ہے۔ عامر وسیم، الطاف علی اور علی احمد نامی نوجوانوں کو مشتعل ہجوم نے زدوکوب کیا اور زبردستی جے شری رام کے نعرے لگوائے۔

انتہا پسند ہندو لاٹھی، لاتوں اور گھونسوں سے حملے کرتے رہے، الطاف علی اور علی احمد کو شدید زخمی ہونے پر اسپتال منتقل کردیا گیا جب کہ عامر وسیم نے بھاگ کر اپنی جان بچائی اور تھانے پہنچ کر پولیس کو آگاہ کیا تاہم پولیس نے روایتی سست روی کا مظاہرہ کیا۔

بھارت میں جارحیت پسند مودی کے دوبارہ برسر اقتدار آنے کے بعد سے ہندو انتہا پسندوں کو کھلی چھوٹ مل گئی ہیں جنہیں پولیس کی پشت پناہی بھی حاصل ہے۔ ان واقعات سے بھارت کا نام نہاد اور داغدار سیکولر چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب ہو گیا ہے۔

یہ پڑھیں : بھارت میں انتہا پسند ہندوؤں کے بہیمانہ تشدد سے مسلم نوجوان جاں بحق

واضح رہے کہ اس سے قبل اسی بھارتی ریاست میں مشتعل ہجوم نے مسلمان نوجوان کو ڈنڈوں، لاٹھیوں اور لوہے کی راڈوں سے تشدد کا نشانہ بنایا تھا جس سے نوجوان شدید زخمی ہوگیا تھا اور دوران علاج زندگی کی بازی ہار گیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔