جنوبی افریقہ کی فتح پر بھارت کی ’ لاٹری ‘ نکل آئی

اے ایف پی / اسپورٹس ڈیسک  پير 8 جولائی 2019
انگلینڈ کو فائنل میں رسائی کیلیے صدیوں پرانے حریف کینگروز کو راہ سے ہٹانا ہوگا
 فوٹو : فائل

انگلینڈ کو فائنل میں رسائی کیلیے صدیوں پرانے حریف کینگروز کو راہ سے ہٹانا ہوگا فوٹو : فائل

 لندن:  جنوبی افریقہ کے ہاتھوں آسٹریلوی ٹیم کی شکست سے بھارت کی ’لاٹری‘ نکل آئی، سیمی فائنل میں نسبتاً کمزور حریف نیوزی لینڈ سے مقابلہ ہوگا، ہاٹ فیورٹ انگلش ٹیم کو فائنل میں رسائی کیلیے صدیوں پرانے حریف کینگروز کو راہ سے ہٹانا ہوگا۔

تفصیلات کے مطابق جنوبی افریقہ نے مانچسٹر میں کھیلے گئے آخری لیگ میچ میں آسٹریلیا کو 10 رنز سے شکست دی، 326 رنز کے تعاقب میں آسٹریلوی ٹیم 315 رنز پر آؤٹ ہوگئی، اس کی ناکامی کی وجہ سے کینگروز پوائنٹس ٹیبل پر دوسرے نمبر رہے جبکہ بھارت نے ٹاپ پوزیشن پائی، اس طرح ویرات کوہلی الیون کا پوائنٹس ٹیبل پر چوتھے نمبر پر رہنے والی نیوزی لینڈ ٹیم سے منگل کے روز پہلے سیمی فائنل میں مقابلہ ہوگا جبکہ دوسرے نمبرپر موجود آسٹریلیا اور تیسرے نمبر کی انگلش ٹیم کا ٹکراؤ دوسرے سیمی فائنل میں جمعرات کے روز ہوگا۔ آخری لیگ میچز سے قبل یہ امکان ظاہر کیا جارہا تھا کہ کینگروز کیویز اور بھارتی ٹیم انگلینڈ سے ٹکرائے گی تاہم آسٹریلوی ٹیم کی پروٹیز کے ہاتھوں غیرمتوقع شکست نے تمام حساب کتاب غلط کردیے ہیں۔

اس کے ساتھ ہی ایک طرح سے بھارتی ٹیم کی لاٹری نکل چکی جس کا سامنا سیمی فائنل میں ایک ایسی ٹیم سے ہوگا جوکہ اپنے گذشتہ تینوں میچز ہار چکی ہے، کیویز کو پاکستان، آسٹریلیا اور انگلینڈ تینوں نے مات دی اور اس کے پوائنٹس بھی گرین شرٹس کے برابر 11 ہی تھے مگر بہتر رن ریٹ کی وجہ سے کیویز فائنل فور میں جگہ بنانے میں کامیاب رہے۔

لیگ مرحلے میں بھارت اور نیوزی لینڈ کا مقابلہ بارش کی نذر ہوگیا تھا، کیویز نے ایونٹ میں زیادہ تر کامیابیاں کمزور ٹیموں کے خلاف ہی حاصل کیں، اس لیے سیمی فائنل میں ویرات کوہلی الیون سے ٹکراؤ ہی اس کا اصل امتحان ہوگا۔ دوسرے سیمی فائنل میں کرکٹ کے صدیوں پرانے حریف آسٹریلیا اور انگلینڈ آمنے سامنے ہوں گے۔ کینگروز لیگ مرحلے میں میزبان سائیڈ کو زیر کرچکے تاہم ایون مورگن کی ٹیم کو ورلڈ کپ جیتنے والی پہلی انگلش ٹیم کا اعزاز حاصل کرنے کیلیے اب صرف 2 مزید فتوحات درکار اور وہ اس کیلیے سرتوڑ کوشش کریں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔