- امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
- امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
- ہم یہاں اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، جیت سے اعتماد ملا، مائیکل بریسویل
- پچھلے میچ کی غلطیوں سے سیکھ کر سیریز جیتنے کی کوشش کرینگے، بابراعظم
- امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل سینیٹ سے بھی منظور
- محمد رضوان اور عرفان خان کو نیوزی لینڈ کے خلاف آخری دو میچز میں آرام دینے کا فیصلہ
- کے ایم سی کا ٹریفک مسائل کو حل کرنے کیلئے انسداد تجاوزات مہم کا فیصلہ
- موٹروے پولیس اہلکار کو روندنے والی خاتون گرفتار
- ہندو جیم خانہ کیس؛ آپ کو قبضہ کرنے نہیں دیں گے، چیف جسٹس کا رمیش کمار سے مکالمہ
- بشری بی بی کو کچھ ہوا تو حکومت اور فیصلہ سازوں کو معاف نہیں کریں گے، حلیم عادل شیخ
- متحدہ وفد کی احسن اقبال سے ملاقات، کراچی کے ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال
- کراچی میں سیشن جج کے بیٹے قتل کی تحقیقات مکمل،متقول کا دوست قصوروار قرار
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبروں نے اقوام متحدہ کو بھی خوفزدہ کردیا
دوحا میں طالبان اور دیگر متحارب دھڑوں میں ساڑھے 8 گھنٹے مذاکرات
دوحا: قطر کے دارالحکومت دوحہ میں اتوار کے روز افغانستان میں 18 سال سے جاری جنگ کے خاتمے کیلیے طالبان اور دیگر متحارب دھڑوں میں مذاکرات شروع ہوگئے۔گزشتہ روز مقامی لگژری ہوٹل میں سخت سیکیورٹی میں ہونے والے یہ مذاکرات ساڑھے آٹھ گھنٹے جاری رہے ۔
مذاکرات میں تقریباً 70 مندوبین شریک تھے۔کانفرنس روم میں داخل ہونے سے قبل تمام افراد کو اپنے موبائل فونز انتظامیہ کے حوالے کرنے پڑے ۔مذاکرات میں فریقین نے ممکنہ جنگ بندی پر بات چیت کی ۔مذاکرات آج (پیر) بھی جاری رہیں گے جن میں خواتین اور اقلیتوں کے مستقبل پر بھی بات ہوگی۔یہ مذاکرات امریکا اور طالبان کے مابین مذاکرات کے ایک ہفتے بعد ہورہے ہیںجن میں دونوں فریق قیام امن کی جانب پیشرفت کرنا چاہتے ہیں۔طالبان اور امریکا کے مذاکرات میں افغان دھڑوں کے ان مذاکرات کی وجہ سے 2 دن کا وقفہ دیا گیا ہے اورطالبان اورامریکا کے مذاکرات دو روز کے وقفہ کے بعد کل( منگل) دوبارہ شروع ہوں گے۔امریکہ ستمبر میں ہونے والے اگلے صدارتی انتخابات سے قبل کو ئی معاہدہ کرنا چاہتا ہے تاکہ وہاں سے امریکی افواج کی وطن واپسی کی راہ ہموار ہوسکے۔
افغان دھڑوں کے مذاکرات کے دوران ہال میں ایک بڑی میزرکھی تھی جس پرمندوبین براجمان تھے جبکہ سامنے ایک بڑی سکرین لگائی گئی اور میزبان ملک قطر اور جرمنی کے نمائندے وہاں بیٹھے تھے۔مذاکرات کے آغاز پر اپنے افتتاحی کلمات میں افغانستان اور پاکستان کیلئے جرمنی کے خصوصی نمائندے مارکس پوٹزل نے کہا آج یہاں کچھ روشن خیال ذہن موجود ہیں جو افغان معاشرے کے ایک حصے کی نمائندگی کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ’ آپ سب کے پاس پر تشدد کشیدگی کو ایک پر امن مباحثے میں بدلنے کے طریقے تلاش کرنے کا ایک منفرد موقع اور ذمہ داری ہے ۔طالبان وفد کے سربراہ عباس استانکزئی جب کانفرنس میں داخل ہورہے تھے توان کی سیکیورٹی گارڈ سے تلخ کلامی ہوگئی۔
سکیورٹی گارڈ کے روکے جانے پر عباس ستانکزئی نے کہا ’ ہم مذاکرات میں جانا چاہ رہے ہیں لیکن وہ ہمیں جانے نہیں دے رہے جس پر ایک افسر نے کہا کہ ’ ہم آپ سے مذاق نہیں کررہے ہیں، ہم پر چلّانا بند کریں۔اس کے بعد عباس ستانکزئی، طالبان کے دوحہ آفس کے ترجمان سہیل شاہین سمیت وفد کے ساتھ کانفرنس روم میں پہنچے۔طالبان اور دیگرافغان دھڑوں کے وفود کو ثالثیوں کی موجودگی میں مذاکرات کے لیے تنہا چھوڑنے کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے قطری وزات خارجہ کے نمائندہ برائے انسداد دہشت گردی مطلق القحطانی نے کہا کہ ہم تمام افغان بھائیوں اور بہنوں کی دوحہ میں ملاقات پر بہت خوش ہیں۔
ہم افغانستان کے مستقبل کی راہ کا تعین کرناچاہتے ہیں۔سابق صدر حامد کرزئی کی جانب سے طالبان کے ساتھ بات چیت کیلیے تشکیل کردہ اعلیٰ امن کونسل کی رکن اصیلہ وردک نے اے ایف پی کو بتایا کہ ہر کوئی جنگ بندی پر غور کررہا ہے۔اصیلہ وردک نے مزید کہا کہ عباس استانکزئی نے ’ خواتین کے کردار، معاشی ترقی اور اقلیتوں کے کردار پر طالبان کے موقف سے متعلق بات چیت کی ہے ۔ وہ افغان ثقافت اور اسلامی اقدار کی بنیاد پر خواتین کو کام کرنے، سکول جانے اور پڑھنے کی اجازت دینے پر تیار ہیں۔مذاکرات آج (پیر) بھی جاری رہیں گے ۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔