اویس مظفر کے احکام نظر انداز: واٹربورڈ نے نیا غیرقانونی ہائیڈرنٹ کھول دیا

اسٹاف رپورٹر  بدھ 11 ستمبر 2013
کورنگی کے سپرنٹنڈنٹ انجینئرنے اپنی نگرانی میں غوث پاک روڈ پرہائیڈرنٹ قائم کیا ہے فوٹو: فائل

کورنگی کے سپرنٹنڈنٹ انجینئرنے اپنی نگرانی میں غوث پاک روڈ پرہائیڈرنٹ قائم کیا ہے فوٹو: فائل

کراچی:  ایک ایسے وقت میں جب صوبائی وزیر بلدیات اویس مظفر نے کراچی واٹراینڈ سیوریج بورڈ کو شہر میں غیرقانونی ہائیڈرنٹس بند کرنے کا حکم دیا ہے وہیں واٹربورڈ کے کرپٹ افسران صوبائی وزیر بلدیات کی ہدایات کو کسی خاطر میں لانے کو تیار نہیں، واٹربورڈ کورنگی کے سپرنٹنڈنٹ انجینئر سعید شیخ نے اپنی نگرانی میں کورنگی نمبر 5میں غوث پاک روڈ پر ایک نیا ہائیڈرنٹ قائم کرادیا ہے۔

غیرقانونی طور پر قائم کرائے جانے والے اس ہائیڈرنٹ کو 48 انچ قطر کی فراہمی آب کی لائن سے دو کنکشن فراہم کیے گئے ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ اس لائن سے ڈیفنس کے علاقے میں رہائش پذیر مکینوں کو پانی فراہم کیا جائے گا، ڈی ایچ اے تسلسل کے ساتھ واٹربورڈ پر اس حوالے سے تنقید کرتی آرہی ہے کہ واٹربورڈ اس کے حصے کا پانی کم دے رہا ہے اور ہائیڈرنٹس مافیا کو اس کے حصے کا پانی فراہم کیا جارہا ہے تاہم واٹربورڈ نے ڈی ایچ اے کی شکایات کے ازالے کے بجائے مزید ہائیڈرنٹس قائم کررہا ہے۔

ذرائع کا کہنا کہ واٹربورڈ کے متعلقہ افسران نے ہائیڈرنٹس کے خاتمے میں سنجیدہ نہیں اور اس حوالے سے وزیر بلدیات کی ہدایت ان کی نظر میں کوئی معنی نہیں رکھتی، اس وقت کورنگی میں ہائیڈرنٹس مافیا کا مضبوط قلعہ قائم ہوگیا ہے مگر وہاں پر کوئی کارروائی نہیں کی جارہی ہے اور ایسا لگتا ہے کہ وہاں کے سپرنٹنڈنٹ انجینئر سعید شیخ کسی قانون کے پابند نہیں ہیں، واضح رہے کہ یہ وہی سعید شیخ ہیں جنھوں نے کورنگی کے علاقے میں زیر زمین فراہمی آب کی لائنیں تک فروخت کردی تھیں اور اس معاملے میں ہونے والی تحقیقاتی رپورٹ بھی تاحال سامنے نہیں آسکی، واٹربورڈ کے افسران نے صوبائی وزیر بلدیات اویس مظفر سے اپیل کی ہے کہ وہ اس صورتحال کا فوری نوٹس لیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔