فاٹا سے فوج کی واپسی سمیت طالبان کے کئی مطالبات سامنے آگئے

مانیٹرنگ ڈیسک  بدھ 11 ستمبر 2013
طالبان قیدیوں کی رہائی، مطلوب افراد کی معافی، مرنے والوں کے ورثا کیلیے معاوضے، 10نکاتی مطالبات کی فہرست تیار کرلی گئی. اے ایف پی/ فائل

طالبان قیدیوں کی رہائی، مطلوب افراد کی معافی، مرنے والوں کے ورثا کیلیے معاوضے، 10نکاتی مطالبات کی فہرست تیار کرلی گئی. اے ایف پی/ فائل

میرانشاہ:  حکومت کی طرف سے طالبان سے مذاکرات کے فیصلے کے بعد پاکستانی طالبان حکیم اﷲ محسودکی سربراہی میں شمالی وزیرستان میں سرجوڑکربیٹھ گئے۔

حکومت سے مذاکرات کیلئے حکیم اﷲ محسودکی سربراہی میں اہم اجلاس ہواجس میں10 نکاتی مطالبات کی فہرست تیارکرلی گئی، یہ مطالبات جمعہ کوحکومت کوپیش کئے جانیکا امکان ہے۔آل پارٹیزکانفرنس میں طالبان سے مذاکرات کے فیصلے کے بعدکالعدم تحریک طالبان کے ہونے والے اجلاس میں 78طالبان گروپوں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ ایک ٹی وی رپورٹ کے مطابق اجلاس میں مذاکرات کیلیے10 رکنی کمیٹی بھی تشکیل دی گئی جبکہ پیش کی جانے والی مطالبات کی فہرست کے مطابق حکومت تمام مجاہدین کیلئے عام معافی کااعلان کرے۔

امریکہ کے اتحادسے باہرنکلا جائے ،قبائلی علاقوں میں فوجی آپریشن کے دوران جاں بحق اور زخمی ہونیوالوںکومعاوضہ اداکیاجائے۔ ڈرون حملوں میں ہونیوالے جانی ومالی نقصانات کاازالہ کیاجائے۔شرعی عدالتوں کا قیام عمل میں لایا جائے۔قبائلی علاقوں سے فوج واپس بلائی جائے۔ علاقے کومقامی خاصہ دارفورس اورملیشیاء کے حوالے کیاجائے۔مختلف جیلوں سے تمام طالبان قیدیوں کو رہا کیاجائے۔ڈرون حملوں میں مرنے والوں کے لواحقین میں سے کسی ایک کونوکری دی جائے۔مذاکرات کیلیے امام کعبہ کی ضمانت دی جائے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔