قرض ادائیگی: پاکستان کو 25.5 ارب ڈالر کی ضرورت ہے، آئی ایم ایف

شہباز رانا  منگل 9 جولائی 2019
 2019-20میں پاکستان کو30 اربڈالرملیں گے،4ارب ڈالرسے زرمبادلہ ذخائرمستحکم ہونگے
فوٹو: فائل

 2019-20میں پاکستان کو30 اربڈالرملیں گے،4ارب ڈالرسے زرمبادلہ ذخائرمستحکم ہونگے فوٹو: فائل

 اسلام آباد:  آئی ایم ایف نے تخمینہ لگایاہے کہ پاکستان کو قرضوں کی ادائیگی کیلیے مالی سال 2019-20 میں 25.5ارب ڈالر کی ضرورت ہوگی جبکہ ایشائی ترقیاتی بینک 5سال میں 10ارب ڈالر دے گا۔

پیر کے روز جاری کردہ ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان کے پاس30 اربڈالر آئیں گے، 25.5ارب ڈالرکی ادائیگیوں کے بعد4ارب ڈالر سے زرمبادلہ کے ذخائر کو مستحکم کیاجائے گا۔ پاکستان کاطویل عرصے سے کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ پورا کرنے قرضوں اور سود کی ادائیگی کیلیے عالمی قرضوں پر انحصار ہے اور یہ برآمدات اور قرضوں کے علاوہ دیگر نوعیت کی ترسیلات زر بڑھانے میں ناکام رہاہے۔

مائندہ ایکسپریس کے مطابق ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) نئی کنٹری اسٹرٹیجی کے تحت آئندہ5سال کے دوران ترقیاتی منصوبوں کیلیے پاکستان کو مجموعی طور پر10 ارب ڈالر فراہم کرے گا۔

اے ڈی بی کے اعلامیے کے مطابق پاکستان کو اگلے 5 سال کے دوران فنانسنگ کیلیے ایشیائی ترقیاتی بینک اور حکومت پاکستان کے درمیان نئی کنٹری اسٹرٹیجی 2020 سے 2024 کو حتمی شکل دینے کیلیے مشاورتی اجلاس ہوئے جن میں اس نئی اسٹرٹیجی کو حتمی شکل دینے کیلیے جامع تبادلہ خیال ہوا۔

پاکستان کیلیے مرتب کی گئی نئی کنٹری اسٹرٹیجی کے تحت رقم پاکستان کے ہمسایہ ممالک کے ساتھ اقتصادی رابطوں کو فروغ دینے خصوصی طور پر سینٹرل ایشیاء ریجنل اکنامک کوآپریشن (کیرک)پروگرام کے ذریعے اقتصادی روابط بڑھانے، اقتصادی شرح نمو اور برآمدات کو فروغ دینے پر خرچ کی جائے گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔