کسی سزا یافتہ شخص کے انٹرویو کی اجازت نہیں ہونی چاہیے، وزیراعظم

ویب ڈیسک  منگل 9 جولائی 2019
وزیراعظم کی زیرصدارت کابینہ اجلاس میں 12 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا فوٹو: فائل

وزیراعظم کی زیرصدارت کابینہ اجلاس میں 12 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا فوٹو: فائل

 اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے عدالتوں سے سزا یافتہ افراد کے ٹی وی انٹرویوز پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسی سزا یافتہ شخص کے انٹرویو کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق وفاقی کابینہ کا اجلاس وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ہوا جس میں 12 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا، اجلاس میں سابق وزیراعظم نوازشریف اور سابق صدر آصف زرداری کے دور میں اخراجات پر تفصیلی بریفنگ دی گئی جس میں وزیراعظم عمران خان کو بتایا گیا کہ نوازشریف کے دور میں غیر ملکی دوروں پر 1421.5 ملین جب کہ آصف زرداری کے دور میں 183.5 ملین روپے خرچ ہوئے۔

وفاقی کابینہ نے سزا یافتہ افراد کے ٹی وی انٹریوز پر تشویش کا اظہارکرتے ہوئے ان  انٹرویوز کو نشر کرنے کے خلاف پیمرا سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

وزیراعظم عمران خان  نے کہا کہ کسی سزا یافتہ شخص کے انٹرویو کی اجازت نہیں ہونی چاہیے، سابق حکمران قومی خزانے سے پرتعیش دورے کرتے رہے، ملک اور قوم کو ان غیر ملکی دوروں سے کیا حاصل ہوا، سابق ادوار میں اڑائی گئی دولت کے ایک ایک پیسے کا حساب لیا جائے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔