نوازشریف اور آصف زرداری نے اپنے ادوار میں اربوں روپے کے بیرون ملک دورے کئے، شفقت محمود

ویب ڈیسک  منگل 9 جولائی 2019
غریب ملک کے صدر نے 2 کروڑ اور وزیراعظم نے 3 کروڑ روپے کی ٹپس دیں، وزیر تعلیم. فوٹو:فائل

غریب ملک کے صدر نے 2 کروڑ اور وزیراعظم نے 3 کروڑ روپے کی ٹپس دیں، وزیر تعلیم. فوٹو:فائل

 اسلام آباد: وفاقی وزیرتعلیم شفقت محمود کا کہنا ہے کہ سابق وزیراعظم نوازشریف نے اپنے 4 سالہ دور میں ایک ارب 84 کروڑ روپے  بیرون ملک دوروں پر خرچ کیے  جب کہ آصف زرداری نے بطور صدر 1 ارب 42 کروڑ روپے کے 134 دورے کئے۔

کابینہ اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیرتعلیم شفقت محمود کا کہنا تھا کہ اجلاس میں گزشتہ دو ادوار کے 10  سالوں میں ملکی قرضہ 6 ہزار ارب سے بڑھ کر 30 ہزار ارب تک پہنچنے کا معاملہ زیر بحث آیا، جب ملکی قرضے بڑھ رہے تھے تو حکمرانوں کی شاہ خرچیوں کو سن کر رونگھٹےکھڑے ہو جاتے ہیں۔

وفاقی وزیرتعلیم کا کہنا تھا کہ سابق صدرآصف زرداری نے اپنے دور میں 134 بیرون ملک دورَے کئے، ان کے دوروں پر ایک ارب 42 کروڑ روپے خرچ ہوئے، وہ مجموعی طور پر257 دن ملک سے باہر رہے اور اس دوران ان کے ہوٹل میں قیام پر 55 کروڑ روپے خرچ ہوئے، آصف زرداری 3 ہزار سے زائد لوگوں کو اپنے ساتھ بیرون ممالک دوروں پر لے کرگئے۔

وفاقی وزیر کے مطابق آصف زرداری کے 48 دورے ذاتی نوعیت کے تھے، ان کے صرف دبئی کے 51 دورے تھے، جن پر 10 کروڑ روپےخرچ ہوئے، اور سونے پر سہاگہ یہ کہ ایک غریب ملک کے صدر آصف زرداری نے اپنے تمام دوروں کے دوران صرف ٹپس کی مد میں 2 کروڑ خرچ کئے اور ساڑھے 4 کروڑ کے تحائف لوگوں کو دے دیئے۔

شفقت محمود نے بتایا کہ نواز شریف نے بطور وزیراعظم  4 سال میں ایک ارب 84 کروڑ روپے بیرون ملک دوروں پر خرچ کیے، وہ 262 دن ملک سے باہر رہے، انہوں نے  لندن کے 24 دورے کیے جن پر 22 کروڑ 39 لاکھ خرچ ہوئے، نواز شریف کے لندن کے 20 دورے ذاتی تھے جن پر سرکاری خرچ ہوا،  انہوں نے سعودی عرب کے بھی 12 دورے کئے جن پر  24 کروڑ روپے خرچ کیے،  اپنے دوروں کے دوران نوازشریف نے 3 کروڑ روپے کی ٹپس دیں، جب کہ 6 کروڑ روپے کے تحائف دیے، ان کے اخراجات میں پی آئی اے کا طیارہ استعمال کرنے کا نقصان شامل نہيں ہے، نوازشریف کے طیارہ لے جانے سے تقریباً 25 کروڑ روپے کانقصان ہوا۔

شفقت محمود نے بتایا کہ پچھلے ادوار میں عجیب چیزیں دیکھیں، وزرا یہاں کے علاوہ باہر بھی نوکریاں کررہے تھے، مسلم لیگ (ن) کے خواجہ آصف وزیر دفاع ، وزیر خارجہ ، پانی وبجلی اور پیٹرولیم کے وزیر بھی رہے، اور ساتھ ہی وہ غیر ملکی کمپنی میں ملازم تھے۔ خواجہ آصف اقامے کے ذریعے ایک کمپنی کو ایڈوائزر شپ دے رہے تھے اور کمپنی سے 15 لاکھ روپے لے رہے تھے۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ خواجہ آصف وزیر بھی تھے اور بیرون ملک کمپنی کے ایڈوائزر بھی تھے، تحقیقات کی ضرورت ہے کہ وہ غیرملکی کمپنی کے ایڈوائزر کیوں تھے، تحقیقات کی ضرورت ہے کس کی کمپنی اور کس ملک کا کون ملازم رہا، حلف کے تحت کوئی وزیر ایسا نہیں کرسکتا، یہاں تک کہ امریکی صدر ٹرمپ جب صدر بنے  تو وہ اپنی کمپنی سے الگ ہوگئے، لیکن ہماری جمہوریت کا حال دیکھ لیں۔ یوسف گیلانی، راجا پرویز اشرف، شاہد خاقان عباسی کے بطور وزرائے اعظم  بیرون ملک دروں کی تفصیلات بھی جلد پیش کی جائیں گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔