- بونیر میں مسافر گاڑی کھائی میں گرنے سے ایک ہی خاندان کے 8 افراد جاں بحق
- بجلی 2 روپے 75 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی گئی
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
- کراچی: ڈی آئی جی کے بیٹے کی ہوائی فائرنگ، اسلحے کی نمائش کی ویڈیوز وائرل
- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
- ماہرین کا اینڈرائیڈ صارفین کو 28 خطرناک ایپس ڈیلیٹ کرنے کا مشورہ
- اسرائیل نے امن کا پرچم لہرانے والے 2 فلسطینی نوجوانوں کو قتل کردیا
- حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی مشروط اجازت دے دی
- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- حکومت کا ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
- پی ٹی آئی کا عدلیہ کی آزادی وعمران خان کی رہائی کیلیے ریلی کا اعلان
- ہائی کورٹ ججز کے خط پر چیف جسٹس کی زیرصدارت فل کورٹ اجلاس
- اسلام آباد اور خیبر پختون خوا میں زلزلے کے جھٹکے
- حافظ نعیم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
4 سال میں پاکستان کا بیرونی قرض 130 ارب ڈالر ہوجائیگا، آئی ایم ایف
اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ ( آئی ایم ایف) نے کہا ہے کہ 4 سال کے دوران پاکستان کا غیرملکی قرضہ 130 ارب ڈالر تک پہنچ جائے گا۔
آئی ایم ایف کی پیر کو جاری کردہ رپورٹ کے مطابق مالی سال 2022-23 کے اختتام پر بیرونی قرض کا حجم 130 ارب ڈالرتک وسیع ہوچکا ہوگا۔ اگرچہ پی ٹی آئی کے 5 سالہ دور حکومت میں 48 ارب ڈالر کا قرضہ واپس بھی کیا جائے گا اس کے باوجود قرض میں 34.6 ارب ڈالر کا اضافہ ہوجائے گا۔
اس کا مطلب یہ ہوا کہ پی ٹی آئی کی حکومت پرانا قرض چکانے، جاری کھاتوں کا خسارہ پورا کرنے اور غیرملکی زرمبادلہ کے ذخائر بڑھانے کے لیے 5 سال کے دوران 83 ارب ڈالر کا قرض لے گی۔ وزیراعظم عمران خان نے پاکستان مسلم لیگ ( ن ) کے دورحکومت میں بڑھتے ہوئے قرضوں کے حوالے سے شدید تنقید کی تھی تاہم وہ خود بھی یہی کررہے ہیں۔
آئی ایم ایف کی رپورٹ ظاہر کرتی ہے کہ پاکستان اس کے 39 مہینوں پر محیط پروگرام ( جولائی 2019 تا ستمبر 2022 ) کے دوران 37.4 ارب ڈالر کا بیرونی قرض ادا کرے گا۔
وفاقی وزیر ریونیو حماد اظہر نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ پی ٹی آئی حکومت پہلے ہی گذشتہ مالی سال میں 9.5 ارب ڈالر کا غیرملکی قرض ادا کرچکی ہے۔ بیرونی قرضوں میں اضافے کے تخمینے کی بنیاد اس مفروضے پر ہے کہ پاکستان آئی ایم ایف پروگرام کے تحت ساختی اصلاحات مکمل طور پر نافذ کرے گا۔
آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ اگر پاکستان ان اصلاحات کو مکمل طور پر نافذ کرنے میں ناکام رہتا ہے تو پھر غیرملکی قرضوں کا تناسب جی ڈی پی کے 60 فیصد تک پہنچ سکتا ہے جو پاکستان مسلم لیگ ( ن ) کی حکومت کے مقابلے میں دگنا ہوگا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔