پنجاب حکومت نے واسا کو ترکی کی کمپنی کے حوالے کرنے کی منظوری دیدی

ویب ڈیسک  بدھ 11 ستمبر 2013
معاہدے کے مطابق واسا کو  مرحلے وار ترکی  کی کمپنی کے حوالے کیا جائے گا۔

معاہدے کے مطابق واسا کو مرحلے وار ترکی کی کمپنی کے حوالے کیا جائے گا۔

لاہور: پنجاب حکومت نے سالڈ ویسٹ مینیجمنٹ کے بعد واسا کوبھی ترکی کی ایک پرائیویٹ کمپنی  کے حوالے کرنے کا حتمی فیصلہ کر لیا ہے اور اس سلسلے میں کل ترکی میں ایک معاہدے پر دستخط کئے جائیں گے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق  پنجاب حکومت نے لاہور میں پانی کی ترسیل کا نظام بہتر بنانے کے لئے لاہور کی واٹر اینڈ سینی ٹیشن ایجنسی (واسا) کو ترکی کی ایک پرائیویٹ کمپنی کے حوالے کرنے کی منظوری دیدی ہے اور اس سلسلے میں واسا کے مینیجنگ ڈائریکٹر ڈاکٹر جاوید اقبال ااور ڈپٹی  مینیجنگ ڈائریکٹراقتدار شاہ   کل ترکی کے شہر استنبول میں  ایک معاہدے پر دستخط کریں گے،واسا کو  مرحلے وار ترکی  کی کمپنی کے حوالے کیا جائے گا اور پہلے مرحلے میں ترکی کی کمپنی ٹیوب ویل اور  پانی کے بلوں کی وصولی پر کام کرے گی۔

دوسری جانب  واسا کے ملازمین  میں اس خبر کے بعد اپنے مستقبل کے حوالے سے بے چینی بڑھ گئی  ہے کہ معاہدے کے بعد ان کا مستقبل کیا ہو گا کیونکہ لاہور میں واسا کا ایک بہت وسیع نیٹ ورک ہے اور اس محکمے کو تنخواہ کی ادائیگیوں کے سلسلے میں 12 کروڑ روپے ادا کئے جاتے ہیں اور اس کے علاوہ 3 کروڑ روپے ملازمین کی پنشن کی مد میں ادا کئے جاتے ہیں ، واسا کو مرحلہ وار ترکی  کی کمپنی کے حوالے  کرنے سے پانی کےبلوں میں اضافہ ہونے کا بھی امکا ن  ہے جو عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ پیدا کرنے کا باعث بنے گا۔

واضح رہے کہ اس سے قبل پنجاب حکومت کی جانب سے سالڈ ویسٹ مینیجمنٹ  کے محکمہ کو بھی ترکی کے حوالے کیا گیا تھا جس سے لاہور  میں صفائی ستھرائی کے نظام میں کافی بہتری آ گئی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔