- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
کرتارپورراہداری منصوبے پرپاک بھارت مذاکرات 14 جولائی کوہوں گے
اسلام آباد: کرتار پور راہداری منصوبے پر پاک بھارت مذاکرات 14 جولائی کو واہگہ بارڈر پر ہوں گے۔
کرتارپورکوریڈورکے حوالے سے پاک بھارت حکام کی دوسری بیٹھک 14 جولائی کو لاہورکے واہگہ بارڈر پر ہورہی ہے۔ پاک بھارت مذاکرات میں پاکستانی وفد کی قیادت ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹرمحمد فیصل اوربھارتی وفد کی قیادت جوائنٹ سیکریٹری خارجہ دیپک متل کریں گے۔
سفارتی ذرائع کے مطابق اس ملاقات میں کرتارپورراہداری کے افتتاح کی تاریخ اوروقت کے تعین پربات چیت ہوگی، اگر کرتارپور راہداری کے افتتاح کی مشترکہ تقریب منعقد ہوتی ہے تو پاکستان توواضح کرچکا ہے کہ وزیراعظم عمران خان اس کا افتتاح کریں گے لیکن بھارت کی طرف سے کون شریک ہوگا، بھارتی وفد سے یہ پوچھا جائے گا۔ اس بیٹھک کے ایجنڈے میں بھارت یہ سوال بھی اٹھائے گا کہ کیا اس تقریب میں خالصتان تحریک کے حامی افراد کو تو مدعونہیں کیا جائے گا۔
باوثوق سفارتی ذرائع کے مطابق اجلاس میں دونوں ممالک کے مابین ہونے والی تکنیکی ماہرین کی میٹنگ میں طے پانے والے امورپر بھی بات ہوگی۔ اجلاس میں طے کیا جائے گا کہ پاکستان کرتارپورراہداری کے راستے پہلی بار کتنے بھارتی یاتریوں کو انٹری کی اجازت دے گا۔ کیا یاتریوں کو پورا سال ویزا کے بغیر انٹری کی اجازت ہوگی؟ اور یاتری کس حد تک بھارتی یا غیرملکی کرنسی ساتھ لاسکیں گے، یاتریوں کی رجسٹریشن مشترکہ ہوگی یا دونوں ممالک الگ الگ انٹری کریں گے؟۔ اسی طرح کیا پاکستان کی طرف سے کوئی انٹری فیس رکھی جائے گی یا نہیں اس پر بات ہوگی۔
بھارتی یاتریوں کی آمد کے موقع پر گوردوارہ دربارصاحب میں پاکستانی یاتری کو داخلے کی اجازت ہوگی یا نہیں یہ نکتہ بھی ایجنڈے میں شامل ہے۔ دونوں ممالک کے حکام یاتریوں کی جدید سی سی کیمروں کی مدد سے نگرانی پربھی بات کریں گے جبکہ سکھوں کے خاص تہواروں پر یاتریوں کی زیادہ سے زیادہ تعداد کو انٹری کی اجازت دینے پربھی بات کی جائیگی، دونوں ملکوں کے حکام ایمرجنسی میڈیکل سروس کی فراہمی سمیت ہاٹ لائن پررابطہ رکھنے کی تجویزپربھی بات کریں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔