- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم کا پاکستان کو ون ڈے سیریز میں وائٹ واش
- کراچی میں ایرانی خاتون اول کی کتاب کی رونمائی، تقریب میں آصفہ بھٹو کی بھی شرکت
- پختونخوا سے پنجاب میں داخل ہونے والے دو دہشت گرد سی ٹی ڈی سے مقابلے میں ہلاک
- پاکستان میں مذہبی سیاحت کے وسیع امکانات موجود ہیں، آصف زرداری
- دنیا کی کوئی بھی طاقت پاک ایران تاریخی تعلقات کو متاثر نہیں کرسکتی، ایرانی صدر
- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
لیبیا میں باغی جنگجوؤں کے ٹھکانے سے فرانس کے میزائل برآمد
تریپولی: لیبیا کے باغی فوجی جنرل ہفتر کے مسلح کیمپ سے فرانس کے 4 ٹینک شکن میزائل ملے ہیں۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق لیبیا میں اقوام متحدہ کی حمایت یافتہ حکومتی فورسز سے برسرپیکار جنرل ہفتر کے حامی جنگجوؤں کے ٹھکانوں سے ملنے والے غیر استعمال شدہ 4 اینٹی ٹینک میزائل کے فرانس کی ملکیت ہونے کے شواہد مل گئے ہیں۔
امریکی ساختہ چاروں میزائل گزشتہ ماہ جنرل ہفتر کے کیمپ سے ملے تھے اور جس کا امریکا نے واشنگٹن میں معائنے کے بعد اعلان کیا تھا یہ میزائل فرانس نے خریدے تھے، فرانس کی جانب سے بھی اس کی تصدیق کردی گئی ہے۔
تاہم فرانس نے اقوام متحدہ کی جانب سے باغیوں کو اسلحہ فراہم کرنے پر عائد پابندی کی خلاف ورزی کے مرتکب ہونے کے الزام کو مسترد کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ یہ میزائل انسداد دہشت گردی کے دوران فورسز کی حفاظت کے لیے تھے اور ان میزائلوں کو جلد ہی ناکارہ بنایا جانا تھا۔
واضح رہے کہ لیبیا میں کرنل قذافی کی خانہ جنگی میں ہلاکت کے بعد سے اقوام متحدہ کی حمایت یافتہ حکومت قائم ہے تاہم شدت پسندوں اور سابق فوجی جنرل کی بغاوت کے بعد سے حالات کشیدہ ہیں اور جنرل ہفتر کے جنگجوؤں نے حکومتی مراکز کو نشانہ بنایا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔