- اسپیکر کے پی اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف لینے کا حکم
- امریکا میں چاقو بردار شخص کے حملے میں 4 افراد ہلاک اور 5 زخمی
- آئی پی ایل؛ ’’پریتی زنٹا نے مجھے اپنے ہاتھوں سے پراٹھے بناکر کھلائے‘‘
- اسلام آباد میں ویزا آفس آنے والی خاتون کے ساتھ زیادتی
- اڈیالہ جیل میں عمران خان سمیت قیدیوں سے ملاقات پر دو ہفتے کی پابندی ختم
- توانائی کے بحران سے نمٹنے میں پاکستان کی مدد کرنا ترجیح میں شامل ہے، امریکا
- ہائیکورٹ کے ججزکا خط، چیف جسٹس سے وزیراعظم کی ملاقات
- وزیر اعلیٰ پنجاب کا مسیحی ملازمین کیلیے گڈ فرائیڈے اور ایسٹر بونس کا اعلان
- سونے کی عالمی ومقامی قیمتوں میں اضافہ
- بلوچستان : بی ایل اے کے دہشت گردوں کا غیر ملکی اسلحہ استعمال کرنے کا انکشاف
- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی نے اہم فیصلہ کرلیا
- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
- سوئی ناردرن کی گیس قیمتوں میں اضافے پر وضاحت
- کراچی؛ اورنج اور گرین لائن کو جوڑنے کے لئے شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
- قادیانی شہری ضمانت کیس؛ علماء سے 2 ہفتے میں تحریری رائے طلب
- سویلین ٹرائلز؛ سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت
- ایف بی آر سے کرپشن کے خاتمے کیلیے خفیہ ایجنسی کو ٹاسک دیدیا گیا
- کاکول ٹریننگ کیمپ؛ اعظم خان 2 کلومیٹر ریس میں مشکلات کا شکار
- اسٹاک ایکسچینج؛ 100 انڈیکس ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
سرکاری اداروں کو پرکھنے کے لیے میئر نے معذور کا روپ دھارلیا
میکسیکو: ایک دلچسپ سماجی تجربے میں میکسیکو سے تعلق رکھنے والے میئر نے خود ایک اپاہج شخص کا روپ دھار کر متعلقہ اداروں کو آڑے ہاتھوں لینے کا فیصلہ کیا۔
میکسیکو کے شہر کوہوٹیماک کے میئر کارلوس ٹینا کو شہر کے معذوروں اور اپاہج افراد کی جانب سے مسلسل شکایت موصول ہورہی تھیں۔ اکثر شکایت سماجی بہبود سے وابستہ سرکاری افراد اور اداروں کے متعلق تھیں۔ اس کے بعد میئر نے ایک اپاہج شخص کا روپ دھار کر خود جائزہ لینے کی کوشش کی ۔
حیرت انگیز طور پر وہ مسلسل دو ماہ تک خود کو ظاہر کئے بغیر مختلف علاقوں میں گئے جہاں سماجی شعبے سے وابستہ افسران کا جائزہ لیا۔ ہر جگہ انہوں نے خود کو ایک مجبور اور معذور شخص ظاہر کیا اور اداروں سے مدد مانگتے رہے۔
اس کے لیے انہوں نے چہرے کو ڈھانپا، ہیٹ پہنا، کان پر پٹی باندھی اور گردن تک سویٹر پہن کر سیاہ عینک لگائی۔ وھیل چیئر پر وہ پہلے سماجی ترقی کے صدر دفتر پہنچے۔ وہاں انہوں نے مفت کھانے کی فرمائش کی جسے دینا ادارے کا فرض تھا۔ لیکن نہ صرف کھانا دینے سے انکار کردیا گیا بلکہ ان کی تذلیل بھی کی گئی۔
اس کے بعد ٹینا خود اپنے دفتر پہنچے تاکہ وہ میئر سے شکایت کرسکیں لیکن وہاں بھی ان کی سنوائی نہ ہوئی اورکہا گیا کہ میئر ابھی موجود نہیں۔ اس پر انہوں نے شہری کونسل کے سیکریٹری سے بات کی تو اس نے درست لہجے میں انہیں انتظار کرنے کو کہا۔ لیکن وہ ڈیڑھ گھنٹے بعد بھی نہیں آیا۔ یہاں میئر کو احساس ہوا کہ عوام درست کہہ رہی ہے۔ اس کے فوراً بعد انہوں نے اپنی شناخت ظاہر کردی جس پر لوگ حیران رہ گئے۔ لیکن انہوں ںے اس وقت کچھ نہیں کہا۔
اس کے بعد انہوں نے تمام اداروں کے افسران کو بلاکر وارننگ دی جس کے بعد اب تک معاملات درست طریقے سے چل رہے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔