سرکاری اداروں کو پرکھنے کے لیے میئر نے معذور کا روپ دھارلیا

ویب ڈیسک  جمعـء 12 جولائی 2019
میکسکو کے شہر کوہوٹیماک کے میئر نے غریب اور معذور افراد کی شکایت پر مسلسل دو ماہ تک اپاہج کا روپ دھارا اور اداروں کی خبر لی۔ فوٹو: میکسکو نیوز ڈیلی

میکسکو کے شہر کوہوٹیماک کے میئر نے غریب اور معذور افراد کی شکایت پر مسلسل دو ماہ تک اپاہج کا روپ دھارا اور اداروں کی خبر لی۔ فوٹو: میکسکو نیوز ڈیلی

میکسیکو: ایک دلچسپ سماجی تجربے میں میکسیکو سے تعلق رکھنے والے میئر نے خود ایک اپاہج شخص کا روپ دھار کر متعلقہ اداروں کو آڑے ہاتھوں لینے کا فیصلہ کیا۔

میکسیکو کے شہر کوہوٹیماک کے میئر کارلوس ٹینا کو شہر کے معذوروں اور اپاہج افراد کی جانب سے مسلسل شکایت موصول ہورہی تھیں۔ اکثر شکایت سماجی بہبود سے وابستہ سرکاری افراد اور اداروں کے متعلق تھیں۔ اس کے بعد میئر نے ایک اپاہج شخص کا روپ دھار کر خود جائزہ لینے کی کوشش کی ۔

حیرت انگیز طور پر وہ مسلسل دو ماہ تک خود کو ظاہر کئے بغیر مختلف علاقوں میں گئے جہاں سماجی شعبے سے وابستہ افسران کا جائزہ لیا۔ ہر جگہ انہوں نے خود کو ایک مجبور اور معذور شخص ظاہر کیا اور اداروں سے مدد مانگتے رہے۔

اس کے لیے انہوں نے چہرے کو ڈھانپا، ہیٹ پہنا، کان پر پٹی باندھی اور گردن تک سویٹر پہن کر سیاہ عینک لگائی۔ وھیل چیئر پر وہ پہلے سماجی ترقی کے صدر دفتر پہنچے۔ وہاں انہوں نے مفت کھانے کی فرمائش کی جسے دینا ادارے کا فرض تھا۔ لیکن نہ صرف کھانا دینے سے انکار کردیا گیا بلکہ ان کی تذلیل بھی کی گئی۔

اس کے بعد ٹینا خود اپنے دفتر پہنچے تاکہ وہ میئر سے شکایت کرسکیں لیکن وہاں بھی ان کی سنوائی نہ ہوئی اورکہا گیا کہ میئر ابھی موجود نہیں۔ اس پر انہوں نے شہری کونسل کے سیکریٹری سے بات کی تو اس نے درست لہجے میں انہیں انتظار کرنے کو کہا۔ لیکن وہ ڈیڑھ گھنٹے بعد بھی نہیں آیا۔ یہاں میئر کو احساس ہوا کہ عوام درست کہہ رہی ہے۔ اس کے فوراً بعد انہوں نے اپنی شناخت ظاہر کردی جس پر لوگ حیران رہ گئے۔ لیکن انہوں ںے اس وقت کچھ نہیں کہا۔

اس کے بعد انہوں نے تمام اداروں کے افسران کو بلاکر وارننگ دی جس کے بعد اب تک معاملات درست طریقے سے چل رہے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔