- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
- صنعتوں، سروسز سیکٹر کی ناقص کارکردگی، معاشی ترقی کی شرح گر کر ایک فیصد ہو گئی
- جواہرات کے شعبے کو ترقی دیکر زرمبادلہ کما سکتے ہیں، صدر
- پاکستان کی سیکنڈری ایمرجنگ مارکیٹ حیثیت 6ماہ کے لیے برقرار
- اعمال حسنہ رمضان الکریم
- قُرب الہی کا حصول
- رمضان الکریم ماہِ نزول قرآن حکیم
- پولر آئس کا پگھلاؤ زمین کی گردش، وقت کی رفتار سست کرنے کا باعث بن رہا ہے، تحقیق
- سندھ میں کتوں کے کاٹنے کی شکایت کیلئے ہیلپ لائن 1093 بحال
- کراچی: ڈکیتی کا جن قابو کرنے کیلیے پولیس کا ایکشن، دو ڈاکو ہلاک اور پانچ زخمی
کراچی اسٹاک مارکیٹ مزید239پوائنٹس کا اضافہ،23000کی حد بھی بحال
کراچی: کراچی اسٹاک ایکس چینج میں بدھ کو اتارچڑھاؤ کے بعد تیزی کا تسلسل قائم رہا جس سے انڈیکس کی 23000، 23100 اور 23200 کی 3حدیں بحال ہوگئیں۔
تیزی کے سبب 62.71 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں مزید44 ارب84 کروڑ 65 لاکھ 12 ہزار797 روپے کا اضافہ ہوگیا۔ ماہرین اسٹاک کا کہنا تھا کہ بدھ کو شہر میں ہڑتال اور جلاؤگھیراؤ کے واقعات کے باعث اسٹاک مارکیٹ میں بھی ابتدائی اوقات میں اتار چڑھاؤ کا سلسلہ جاری رہا تاہم بعد دوپہر شہر کے حالات سنبھلتے ہی مارکیٹ میں تیزی کا رحجان غالب ہوگیا، ٹریڈنگ کے دوران میوچل فنڈز، این بی ایف سیز، انفرادی سرمایہ کاروں اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے 90 لاکھ23 ہزار232 ڈالر کا انخلا کیا گیا۔
جس سے ایک موقع پر42.74 پوائنٹس کی مندی بھی ہوئی لیکن غیرملکیوں کی جانب سے32 لاکھ41 ہزار66 ڈالر، مقامی کمپنیوں2 لاکھ49 ہزار292 ڈالراور بینکوں ومالیاتی اداروں کی55 لاکھ32 ہزار873 ڈالر کی سرمایہ کاری سے مندی کے اثرات زائل ہوئے،کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 239.51 پوائنٹس بڑھ کر23231.68 ہوگیا ۔
جبکہ کے ایم آئی30 انڈیکس619.99 پوائنٹس کے اضافے سے40291.13 ہوگیا، کاروباری حجم 1.77 فیصد زائد رہا،26 کروڑ97 لاکھ33 ہزار250 حصص کے سودے ہوئے، کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ354 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں222 کے بھاؤ میں اضافہ، 105 کے داموں میں کمی اور27 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔