ایف بی آر کا بجلی ودیگر یوٹیلٹی کمپنیوں کو آڈٹ استثنیٰ دینے سے انکار

ارشاد انصاری  جمعرات 12 ستمبر 2013
دستاویز میں بتایا گیا کہ یوٹیلٹی کمپنیوں کو سیلز ٹیکس و فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کے آڈٹ سے مستثنیٰ نہیں کیا جائیگا۔   فوٹو: فائل

دستاویز میں بتایا گیا کہ یوٹیلٹی کمپنیوں کو سیلز ٹیکس و فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کے آڈٹ سے مستثنیٰ نہیں کیا جائیگا۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: ایف بی آر نے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں اور گیس و دیگر یوٹیلٹی کمپنیوں کو آڈٹ سے مستثنیٰ قرار دینے سے انکار کردیا ہے تاہم حکومتی ڈپارٹمنٹ کو استثنیٰ دیدیا گیا ہے جبکہ ایف بی آر کی بورڈ ان کونسل نے ایک لاکھ سے زائد ٹیکس دہندگان کو آڈٹ کے لیے منتخب کرنے کیلیے جمعہ کو ایف بی آر ہیڈکوارٹرز اسلام آباد میں قرعہ اندازی کی منظوری دیدی ہے۔

’’ایکسپریس‘‘ کو دستیاب دستاویز کے مطابق ٹیکس دہندگان کو آڈٹ کے لیے منتخب کرنے کیلیے بے ترتیب قرعہ اندازی میڈیا، چیمبرز و تاجر تنظیموں اور ٹیکس بار ایسوسی ایشنز کے نمائندوں کی موجودگی میں ہوگی۔ دستاویز کے مطابق جن ٹیکس دہندگان کی مجموعی فروخت کا 50 فیصد سے زائد حصہ برآمدات کی مد میں ہوگا وہ سیلز ٹیکس آڈٹ سے مستثنیٰ ہونگی۔

دستاویز میں بتایا گیا کہ یوٹیلٹی کمپنیوں کو سیلز ٹیکس و فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کے آڈٹ سے مستثنیٰ نہیں کیا جائیگا اور انھیں آڈٹ کیلیے منتخب کیا جائیگا۔ دستاویز میں بتایا گیا کہ حکومتی ڈپارٹمنٹس آڈٹ کیلیے انتخاب کی قرعہ اندازی میں شامل نہیں ہونگے لیکن حکومتی ملکیتی ادارے اور انٹرپرائزز اس آڈٹ سے مستثنیٰ نہیں ہونگی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔