- زمان خان نے یارکر کو اپنا سب سے موثر ہتھیار قرار دے دیا
- دوسرا ٹی20؛ محمد رضوان نے اہم سنگ میل عبور کرلیا
- روہت شرما کو پنجاب کا کپتان بنانے کی رپورٹس پر پریتی بھڑک اٹھیں
- ورلڈ کپ ٹرافی سابق اسٹارز کے جھرمٹ میں پہنچ گئی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ پاک بھارت مقابلہ ڈراپ ان پچز پر ہوگا
- دنیا کی سب سے بڑی لفٹ کہاں موجود ہے؟
- ذہنی طور پر کٹھن نوکری دماغی بیماری سے بچا سکتی ہے، تحقیق
- بھنورے پانی میں ایک ہفتے تک زندہ رہ سکتے ہیں، تحقیق
- ضمنی انتخابات؛ 5 قومی، 16 صوبائی حلقوں میں پولنگ جاری
- امریکی ایوان نمائندگان سے اسرائیل، یوکرین کو 95 ارب ڈالر امدادی پیکیج کی منظوری
- ایشین انفرااسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک پاکستان کو 50 کروڑ ڈالر فراہم کرے گا
- پاکستان کو آئی ایم ایف کا آئندہ پروگرام ملنے کے امکانات روشن
- لاہور؛ خرچہ مانگنے پر شوہر کے مبینہ چھریوں کے وار سے تین بچوں کی ماں زخمی
- لاہور؛ باغبانپورہ میں پولیس مقابلہ؛ اہلکار شہید، 2 ڈاکو ہلاک
- پاکستان آئی ایم ایف سے مزید 8 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پیکج کا خواہاں ہے، وزیرخزانہ
- قومی کرکٹر اعظم خان نیوزی لینڈ کیخلاف ٹی20 سیریز سے باہر
- اسلام آباد: لڑکی کا چلتی کار میں فائرنگ سے قتل، باہر پھینک دیا گیا
- کراچی؛ پیپلز پارٹی نے سول ہسپتال کے توسیعی منصوبے کا عندیہ دےدیا
- کچے میں ڈاکوؤں کو اسلحہ کون دیتا ہے؟، سندھ پولیس نے تحقیقات کا آغاز کردیا
- ڈاکٹروں نے بشریٰ بی بی کی ٹیسٹ رپورٹس نارمل قرار دے دیں
پرائم منسٹر لون اسکیم؛ نوجوانوں کیلیے قرضوں کے حصول کا طریقہ کار جاری
کراچی: اسٹیٹ بینک نے وزیر اعظم کی جانب سے نوجوانوں کو چھوٹے کاروبار کے لیے آسان شرائط پر بلاسود قرضوں کی فراہمی کے پروگرام ” پرائم منسٹر کامیاب جوان ایس ایم ای لینڈنگ پروگرام“ کے تحت قرضے کے حصول کا طریقہ کار جاری کردیا۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق قرضے کے لیے درخواست فارم نیشنل بینک، بینک آف پنجاب اور بینک آف خیبر کی شاخوں اور ویب سائٹس سے حاصل کیے جاسکتے ہیں۔ بینکوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ درخواست فارم پر اپنے ٹول فری نمبر بھی درج کریں تاکہ اپنا کاروبار کرنے والے نوجوانوں کی رہنمائی کی جاسکے۔
درخواست فارمز کا اجراء وزیر اعظم کی جانب سے پروگرام کے باضابطہ افتتاح کے فوری بعد شروع کردیا جائے گا۔ اس پروگرام کے تحت نوجوان اپنے کاروبار کے لیے بینکوں سے ایک لاکھ سے 50 لاکھ تک کے قرضے حاصل کرسکتے ہیں جن پر سود حکومت ادا کرے گی اور قرضہ پر نقصانات پر زر تلافی کا بوجھ بھی خود حکومت اٹھائے گی۔
کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈ کے حامل 21 سے 45 سال کی عمر کے مرد اور خواتین اس پروگرام کے تحت اپنا کاروبار شروع کرنے کے لیے قرضہ لے سکتے ہیں۔ آئی ٹی اور ای کامرس کے لیے عمر کی حد میں خصوصی رعایت دی گئی ہے اور 18 سال کی عمر کے نوجوان ای کامرس یا آئی ٹی سے متعلق کاروبار کے لیے اس اسکیم سے استفادہ کرسکتے ہیں۔
پروگرام کے تحت قرضوں کی مالیت کے لحاظ سے دو درجات ہیں پہلے درجہ میں ایک لاکھ سے پانچ لاکھ روپے جبکہ دوسرے درجہ میں آنے والے کاروبار کے لیے پانچ لاکھ سے پچاس لاکھ روپے تک کے قرضے حاصل کیے جاسکتے ہیں۔
یہ قرض ورکنگ کپیٹل اور ٹرم لونز کی شکل میں دیے جائیں گے جن کی مدت 8 سال ہے جس میں ایک سال کا اضافہ کیا جاسکے گا۔ پہلے درجہ کے کاروبار کے لیے نوجوانوں کو اپنے پاس سے بھی 10 فیصد سرمایہ لگانا ہوگا جبکہ دوسرے درجہ کے کاروبار کے لیے نوجوانوں کو 20 فیصد سرمایہ مہیا کرنا ہوگا۔
قرضوں کے لیے خواتین کا کوٹا 25 فیصد مقرر کیا گیا ہے۔ ایک لاکھ سے پانچ لاکھ روپے تک کے قرضے شخصی ضمانت پر دیے جائیں گے پانچ لاکھ سے پچاس لاکھ کے قرضے بینک اپنے خدشات کو مدنظر رکھتے ہوئے جاری کریں گے۔
وفاقی حکومت قرضوں کے ڈوبنے کی صورت میں چھوٹے قرضوں پر 50 فیصد اور بڑے قرضوں کا 10 فیصد نقصان ادا کرے گی۔ نیشنل بینک آف پاکستان پروگرام کے تحت 50 فیصد قرضے جاری کرے گا باقی قرضے بینک آف پنجاب اور بینک آف خیبر اسٹیٹ بینک کی نگرانی اور مشاورت سے جاری کریں گے۔
اسٹیٹ بینک نے دیگر کمرشل بینکوں پر بھی زور دیا ہے کہ اس پروگرام کا حصہ بنیں۔ اس پروگرام کے تحت اسمال اینڈ میڈیم انٹرپرائز ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے متعین کردہ پیمانوں پر پورا اترنے والی اسکیموں، پراجیکٹس کے علاوہ نجی شعبہ کے ڈیزائنر کردہ پراجیکٹس کے لیے بھی قرضہ جاری کیے جائیں گے۔
قرضوں کی درخواستوں کی پراسیسنگ 15 روز کے اندر مکمل کی جائے گی، اس پروگرام کے تحت نئے کاروبار کے علاوہ پہلے سے جاری کاروبار کی توسیع کے لیے بھی قرضہ لیا جاسکتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔