- پی ٹی آئی نے ججز کے خط پر انکوائری کمیشن کو مسترد کردیا
- عدالتی امور میں ایگزیکٹیو کی مداخلت کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، چیف جسٹس
- وفاقی حکومت نے کابینہ کی ای سی ایل کمیٹی کی تشکیل نو کردی
- نوڈیرو ہاؤس عارضی طور پر صدرِ مملکت کی سرکاری رہائش گاہ قرار
- یوٹیوبر شیراز کی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات
- حکومت کا بجلی کی پیداواری کمپنیوں کی نجکاری کا فیصلہ
- بونیر میں مسافر گاڑی کھائی میں گرنے سے ایک ہی خاندان کے 8 افراد جاں بحق
- بجلی 2 روپے 75 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی گئی
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
- کراچی: ڈی آئی جی کے بیٹے کی ہوائی فائرنگ، اسلحے کی نمائش کی ویڈیوز وائرل
- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
- ماہرین کا اینڈرائیڈ صارفین کو 28 خطرناک ایپس ڈیلیٹ کرنے کا مشورہ
- اسرائیل نے امن کا پرچم لہرانے والے 2 فلسطینی نوجوانوں کو قتل کردیا
- حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی مشروط اجازت دے دی
- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
حیرت انگیز ڈرائنگ سے عمارتوں کو تھری ڈی روپ دینے کا رحجان
روم، اٹلی: ایک اطالوی فنکار سادہ عمارتوں پر اس مہارت سے فن پارے بناتے ہیں کہ پوری عمارت تھری ڈی شاہکار بن جاتی ہے۔
اٹلی میں پیٹا نامی فنکار بصری دھوکے (آپٹیکل الیوژن) کےماہر ہیں۔ وہ کچھ اس طرح روغن کرتے ہیں کہ ہر زاویئے سے پینٹنگ منفرد دکھائی دیتی ہے۔ کبھی تصویر کے پہلو آپس میں بدلتے دکھائی دیتے ہیں تو کبھی باہم مدغم ہوتے نظر آتے ہیں۔ اس طرح ہر زاویئے سے پینٹنگ پر حقیقی تھری ڈی ماڈل کا گمان ہوتا ہے جسے نیچے موجود تصاویر میں بھی دیکھا جاسکتا ہے۔
’’میں جب بھی دیواروں پر رنگ و روغن کرتا ہوں تو میری کوشش ہوتی ہے کہ ان کی ساخت اور ثقافت کے درمیان تعلق پیدا ہو، اور اس تعلق کو ایک عام فرد بھی محسوس کرسکے۔ گویا میری پینٹنگز آس پاس کے ماحول سے رابطہ کرتی نظر آتی ہیں،‘‘ پیٹا نے اپنی ویب سائٹ پر لکھا۔
ان کی سب سے مشہور پینٹنگ جرمنی کے شہر مین ہائیم میں ایک سڑک کے کنارے ہے جو اسی سال بنائی گئی ہے۔ یہ پینٹنگ سفید، نیلے اور سرمئی رنگ پر مشتمل ہے جس کے بعد عمارت مکمل تھری ڈی میں نظرآتی ہے کہ گویا وہ دیکھنے والے کے ساتھ ساتھ اپنی ہیئت بدل رہی ہے۔ پیٹا ایک عرصے سے اس بلڈنگ پر اپنی مہارت دکھانا چاہتے تھے۔
لیکن پیٹا کہتے ہیں کہ وہ دنیا بھر میں دیواریں پینٹ کرنے والے فنکاروں کا کام دیکھتے ہیں اور ان سے سیکھنے کی کوشش کرتے ہیں۔ تاہم ان کا منفرد انداز بتاتا ہے کہ وہ کسی بھی پینٹنگ کو پس منظر سے الگ نہیں کرنا چاہتے۔ پیٹا نے کہا کہ وہ پہلے اسپرے سے کام کرتے تھے لیکن اب شوخ رنگ (ایکریلک) برش، آئل پینٹ اور بڑے رول استعمال کرتے ہیں۔ تاہم اس کا انحصار دیوار یا عمارت کی لمبائی اور چوڑائی پر بھی ہوتا ہے۔
جرمنی کی عمارت کی مشہور پینٹنگ انہوں نے 20 دن میں مکمل کی ہے۔ پینٹنگ کے علاوہ پیٹا مجسمے اور دیگر اجسام بھی بناتے ہیں لیکن یہ ان کی مہارت ہے کہ وہ کسی بھی دیوار اور مٹیریل پر فن پارہ تخلیق کرسکتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔