بھارتی کپتان نے ورلڈکپ کے فارمیٹ میں ہی خامیاں نکالنا شروع کردیں

اسپورٹس ڈیسک  جمعـء 12 جولائی 2019
اگر پوائنٹس ٹیبل پر ٹاپ پر رہنے کی کوئی اہمیت ہے تو پھر اس قسم کے فارمیٹ پر غور ہونا چاہیے، ویرات کوہلی۔ فوٹو: فائل

اگر پوائنٹس ٹیبل پر ٹاپ پر رہنے کی کوئی اہمیت ہے تو پھر اس قسم کے فارمیٹ پر غور ہونا چاہیے، ویرات کوہلی۔ فوٹو: فائل

مانچسٹر:  ورلڈ کپ سیمی فائنل میں نیوزی لینڈ کے ہاتھوں 18 رنز کی شکست کے بعد بھارتی کپتان ویرات کوہلی نے میگا ایونٹ کے فارمیٹ میں ہی خامیاں نکالنا شروع کردیں۔

موجودہ فارمیٹ 1992 کے بعد پہلی بار آزمایا گیا اور اس میں تمام ٹیموں کو ابتدائی راؤنڈ میں 9، 9 میچز کھیلنے کا موقع میسر آیا۔

جب کوہلی سے پوچھا گیا کہ کیا وہ سمجھتے ہیں کہ آئی پی ایل کی طرز پر فارمیٹ ہونا چاہیے جس میں گروپ راؤنڈ میں ٹاپ پر رہنے والی ٹیم کو فائنل میں رسائی کے 2 مواقع ملتے ہیں تو انھوں نے کہا کہ اگر پوائنٹس ٹیبل پر ٹاپ پر رہنے کی کوئی اہمیت ہے تو پھر اس قسم کے فارمیٹ پر غور ہونا چاہیے کیونکہ آپ کی ساری محنت صرف ایک بُرے اسپیل کی نذر ہوجاتی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔