وزیر اعظم سے آرمی چیف اور وزیر داخلہ کی ملاقاتیں کراچی میں سخت ترین آپریشن کلین اپ جاری رکھا جائے، نواز شریف

نمائندہ ایکسپریس  جمعرات 12 ستمبر 2013
گرفتارافرادکی اکثریت کاتعلق کسی نہ کسی سیاسی گروہ سے ہے،وزیر داخلہ نے رپورٹ دے دی،امن وامان کیلیے کی جانیوالی ہرکوشش میں حکومت کے ساتھ ہیں،آرمی چیف کی یقین دہانی، وزیراعظم سے آئی ایم ایف اورترک وفود کی بھی ملاقاتیں فوٹو: فائل

گرفتارافرادکی اکثریت کاتعلق کسی نہ کسی سیاسی گروہ سے ہے،وزیر داخلہ نے رپورٹ دے دی،امن وامان کیلیے کی جانیوالی ہرکوشش میں حکومت کے ساتھ ہیں،آرمی چیف کی یقین دہانی، وزیراعظم سے آئی ایم ایف اورترک وفود کی بھی ملاقاتیں فوٹو: فائل

اسلام آ باد:  وزیر اعظم محمد نواز شریف نے ہر قسم کے سیاسی و غیر سیاسی دباؤ کا مقابلہ کرتے ہوئے کراچی میں امن عامہ کی بحالی کیلیے سخت ترین آپریشن کلین اپ جاری رکھنے کی ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت عوام کے جان و مال کے تحفظ کو ہر قیمت پر یقینی بنائے گی۔

وہ بدھ کووزیر اعظم ہاؤس میں وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان سے ملاقات میں اپنے عزم کا اظہار کر رہے تھے۔ وزیر داخلہ نے انھیں کراچی میں جاری آپریشن کے حوالے سے اب تک حاصل ہونے والی کامیابیوں اور اس دوران پیش آنے والی مشکلات کے حوالے سے تفصیلی رپورٹ دی ۔ ذرائع کے مطابق وزیر داخلہ نے وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی بھی تعریف کی جو کراچی میں جاری آپریشن کے حوالے سے تمام تر دباؤ اب تک استقامت سے برداشت کر رہے ہیں۔ وزیر اعظم کو بتایا گیا کہ اب تک گرفتار کیے گئے سیکڑوں جرائم پیشہ افراد میں سے بھاری اکثریت کا کسی نہ کسی سیاسی گروہ سے تعلق سامنے آ رہا ہے جس کی وجہ سے کراچی میں ہڑتال اور گھیراؤ جلاؤ کی سی صورتحال پیدا ہو رہی ہے۔

وزیر اعظم نواز شریف نے تمام تر دباؤ کے باوجود حکومت سندھ کی قیادت میں آپریشن کلین اپ جاری رکھنے کی ہدایات جاری کیں۔ بعد ازاں چیف آف آرمی اسٹاف جنرل اشفاق پرویز کیانی نے بھی وزیر اعظم نواز شریف سے وزیر اعظم ہاؤس میں ملاقات کی جس میں آل پارٹیز کانفرنس کے فیصلوں پر عملدرآمد کے طریقہ ہائے کار پر ابتدائی بات چیت کی گئی۔ ملاقات کے دوران کراچی میں جاری آپریشن کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا، ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نواز شریف نے ڈی جی رینجرز اور کراچی میں مصروف کار رینجرز کے افسران و جوانوں کی کارکردگی کو سراہا۔ آپریشن کے نتیجے میں وسیع پیمانے پر عمل میں آنے والی گرفتاریوں اور ان کے بعد کی پیچیدگیوں کے حوالے سے بھی مشاورت کی گئی۔

ذرائع کے مطابق آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی نے ایک بار پھر اس عزم کا اظہار کیا کہ ملک میں امن و امان کی صورتحال بہتر بنانے کیلیے کی جانے والی ہر کوشش میں عسکری قیادت وفاقی حکومت اور سندھ حکومت کی پالیسی پر عملدرآمد کی پابند ہے اور رہے گی۔ انھوں نے آل پارٹیز کانفرنس کے انتہائی خوش اسلوبی سے انعقاد پر وزیر اعظم نواز شریف اور ان کی ٹیم کی تعریف کی۔ نجی ٹی وی کے مطابق ملاقات کے موقع پر آل پارٹیز کانفرنس کی قرارداد کو آگے بڑھانے پر اتفاق کیا گیا جبکہ تحریک طالبان کی طرف سے مذاکرات پر ردعمل کا جائزہ لیاگیا اور مذاکرات کیلیے علما، مذہبی شخصیات کورابطہ کارکے طور پر ذمے داریاں دینے کے حوالے سے بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔آئی این پی نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ ملاقات میں اس امر کا اظہار کیا گیا کہ اے پی سی کے فیصلوں پر پوری طرح سے عملدرآمد کیا جائے گا۔

دریں اثنا آئی ایم ایف کے ڈائریکٹر مشرق وسطیٰ و وسطی ایشیا مسعود احمد اور مشن چیف جیفری فرینکس سے بات چیت کے دوران وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ ان کی حکومت ملک کو درپیش معاشی مسائل کے حوالے سے کوئی سیاسی دباؤ قبول نہیں کررہی، توانائی کے بحران پر قابو پانے کیلئے ایک نئی اور قابل ٹیم دن رات کام کر رہی ہے جو ملک کو ٹھوس اقتصادی بنیادوں پر کھڑا کرنے کیلیے پرعزم ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ نئی حکومت کی خواہش ہے کہ ملک کو مضبوط معاشی بنیادوں پر کھڑا کیا جاسکے۔ وزیراعظم نے اس یقین کا اظہار کیا کہ ملک میں سرمایہ کاری کیلیے ماحول بہتر بنانے کیلیے جاری اقدامات سے زرمبادلہ کے ذخائر میں بہتری آئے گی۔ آئی ایم ایف کے وفد نے ملک میں خوش اسلوبی کے ساتھ جمہوری تبدیلی پر وزیراعظم کو مبارکباد دی اور کہا کہ وہ وزیراعظم کے معاشی وژن سے متاثر ہوئے ہیں۔

وزیر خزانہ اسحق ڈار اور سیکریٹری خزانہ وقار مسعود بھی اس موقع پر موجود تھے۔ ترک ہاؤسنگ اتھارٹی کے وفد نے بھی ترک وزیر ماحولیات و شہری آبادی اردوان کی قیادت میں وزیراعظم نوازشریف سے ملاقات کی۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا ہے کہ حکومت رہائشی شعبہ کو ترجیح دیتے ہوئے مکانات کی قلت پر قابو انے کیلیے آئندہ 5 سال کے دوران 5 لاکھ رہائشی یونٹس فراہم کرنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔ 1997 میں ان کی حکومت کی طرف سے متعارف کردہ ’’میرا گھر‘‘ اسکیم نچلے اور متوسط طبقے کے خاندانوں کوا س بنیادی ضرورت کی فراہمی کیلیے اقدام تھا۔

وزیراعظم نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ ترکی کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کو نئی بلندیوں تک پہنچایا جائیگا اور تجارتی و اقتصادی تعلقات کو تقویت دینے کیلیے کوششیں کی جائیں گی۔وزیراعظم نے کہا کہ موجودہ حکومت ترکی کے ’’ماس ہاؤسنگ پروگرام‘‘ سے استفادہ کرے گی جس کے ذریعے غریب خاندانوں کو کم لاگت کی رہائشی سہولت فراہم کی جا سکے گی۔دریں اثناآئی این پی کے مطابق وزیراعظم نے کراچی میں شرپسند عناصر کی طرف سے شہر میں خوف وہراس پھیلا کر پورے شہر کو بند کرانے پر سخت ردعمل کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے ایسے عناصر سے سختی سے نمٹیں ۔ حکومت عوام کے جان و مال کے تحفظ کو ہر قیمت پر یقینی بنائے گی اور اس سلسلے میں کسی طرح کا کوئی دباؤ قبول نہیں کیا جائے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔