- ڈکیتی کے ملزمان سے رشوت لینے کا معاملہ؛ ایس ایچ او، چوکی انچارج گرفتار
- کراچی؛ ڈاکو دکاندار سے ایک کروڑ روپے نقد اور موبائل فونز چھین کر فرار
- پنجاب پولیس کا امریکا میں مقیم شہباز گِل کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
- سنہری درانتی سے گندم کی فصل کی کٹائی؛ مریم نواز پر کڑی تنقید
- نیویارک ٹائمز کی اپنے صحافیوں کو الفاظ ’نسل کشی‘،’فلسطین‘ استعمال نہ کرنے کی ہدایت
- پنجاب کے مختلف شہروں میں ضمنی انتخابات؛ دفعہ 144 کا نفاذ
- آرمی چیف سے ترکیہ کے چیف آف جنرل اسٹاف کی ملاقات، دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال
- مینڈھے کی ٹکر سے معمر میاں بیوی ہلاک
- جسٹس اشتیاق ابراہیم چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ تعینات
- فلاح جناح کی اسلام آباد سے مسقط کیلئے پرواز کا آغاز 10 مئی کو ہوگا
- برف پگھلنا شروع؛ امریکی وزیر خارجہ 4 روزہ دورے پر چین جائیں گے
- کاہنہ ہسپتال کے باہر نرس پر چھری سے حملہ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کا پہلا ٹی ٹوئنٹی بارش کی نذر ہوگیا
- نو منتخب امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا
- تعصبات کے باوجود بالی وڈ میں باصلاحیت فنکار کو کام ملتا ہے، ودیا بالن
- اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت؛ امریکا ووٹنگ رکوانے کیلیے سرگرم
- راولپنڈی میں گردوں کی غیر قانونی پیوندکاری میں ملوث گینگ کا سرغنہ گرفتار
- درخشاں تھانے میں ملزم کی ہلاکت؛ انکوائری رپورٹ میں سابق ایس پی کلفٹن قصور وار قرار
- شبلی فراز سینیٹ میں قائد حزب اختلاف نامزد
- جامعہ کراچی ایرانی صدر کو پی ایچ ڈی کی اعزازی سند دے گی
اگرکسی کو 90 کی دہائی میں جانے کا شوق ہے تو ایم کیوایم بھی تیار ہے، فیصل سبزواری
کراچی: متحدہ قومی موومنٹ رکن سندھ اسمبلی فیصل سبزواری کا کہنا ہے کہ ایم کیوایم کراچی کو 90 کی دہائی میں واپس نہیں لے جانا چاہتی لیکن اگر کسی کو 90 کی دہائی میں واپس جانے کا شوق ہے تو ہم اس کے لیے بھی تیار ہیں۔
سندھ اسمبلی کا اجلاس بلانے کے لیے ریکوزیشن جمع کرانے کے بعد سندھ سیکریٹریٹ میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے فیصل سبزواری نے کہا کہ گزشتہ 6 روز میں ایم کیوایم کے 100 سے زائد کارکنوں کو گرفتار اور صرف ایم کیو ایم کے اکثریتی علاقوں کا محاصرہ کیا گیا لیکن ہم نے کوئی آواز نہیں اٹھائی کیوں کہ ہم کراچی میں امن کی بحالی چاہتے ہیں، ایم کیو ایم نے غیرجانبدارانہ آپریشن کے فیصلے پر صوبائی اور وفاقی حکومت کومکمل تعاون کا یقین دلایا تھا لیکن سابق رکن سندھ اسمبلی ندیم ہاشمی کی جھوٹے مقدمے میں گرفتاری اور ایم کیوایم کے دفاتر پر چھاپے سے کراچی میں ہونے والی کارروائی کی غیرجانبداری پر سوال کھڑا ہوگیا ہے۔
فیصل سبزواری نے کہا کہ شہر کے ایسے علاقے جو جرائم پیشہ افراد کا گڑھ ہیں اور جہاں طالبان چھپے بیٹھے ہیں وہاں کوئی کارروائی نہیں کی جا رہی لیکن صرف ایم کیوایم کے اکثریتی علاقوں کو نشانہ بنا کر عام شہریوں کو تنگ کیا جا رہا ہے، اورنگی اور پاپوش جیسے ایم کیوایم کے اکثریتی علاقوں کا مکمل طور پر محاصرہ کیا گیا لیکن وہاں سے ایک بھی گولی نہیں چلی، اگر اسی طرح معصوم شہریوں کو تنگ کیا جاتا رہا تو وہ یہ سوچنے پر مجبور ہو جائیں گے کہ انہیں زبان ، نسل اور سیاسی وابستگی کی وجہ سے نشانہ بنایا جا رہا ہے یا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام لوگوں کی طرح ان کی بھی خواہش ہے کہ کراچی کو واپس 90 کی دہائی میں نہ لے جایا جائے لیکن اگر کسی کو شوق ہے 90 کی دہائی میں واپس جانے کا تو ایم کیوایم اس کے لیے پوری طرح تیار ہے۔
ایک سوال کے جواب پر فیصل سبزواری نے کہا کہ انہوں نے وزیراعلی سندھ سے ندیم ہاشمی کے مسئلے پر بات کرنے کی کوشش کی لیکن ان سے کوئی رابطہ نہیں ہوسکا جب کہ وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان نے اس معاملے پر ایم کیو ایم کے تحفظات کو دور کرنے کی یقین دہائی کرائی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔