- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ 8 بار کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ یوسین بولٹ سفیر نامزد
- کہوٹہ؛ بس میں ڈکیتی کے دوران ڈاکو کی فائرنگ سے سرکاری اہلکار جاں بحق
- نوجوان نسل قوم کا سرمایہ
- اسلام آباد میں روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل
- کیا رضوان آئرلینڈ کیخلاف سیریز میں اسکواڈ کا حصہ ہوں گے؟ بابر نے بتادیا
- ویمنز کوالیفائر؛ آئی سی سی نے ثنامیر کو ’’برانڈ ایمبیسڈر‘‘ مقرر کردیا
- پی او بی ٹرسٹ عالمی سطح پر ساڑھے 3لاکھ افراد کی بینائی ضائع ہونے سے بچا چکا ہے
- ایف بی آر نے ایک آئی ٹی کمپنی کی ٹیکس ہیرا پھیری کا سراغ لگا لیا
- سیاسی نظریات کی نشان دہی کرنے والا اے آئی الگوردم
- خاتون ڈاکٹرز سے علاج کرانے والی خواتین میں موت کا خطرہ کم ہوتا ہے، تحقیق
- برطانیہ میں ایک فلیٹ اپنے انوکھے ڈیزائن کی وجہ سے وائرل
- فیصل واوڈا نے عدالتی نظام پر اہم سوالات اٹھا دیئے
- پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی نئی قسط 29 اپریل تک ملنے کا امکان
- امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
اگرکسی کو 90 کی دہائی میں جانے کا شوق ہے تو ایم کیوایم بھی تیار ہے، فیصل سبزواری
کراچی: متحدہ قومی موومنٹ رکن سندھ اسمبلی فیصل سبزواری کا کہنا ہے کہ ایم کیوایم کراچی کو 90 کی دہائی میں واپس نہیں لے جانا چاہتی لیکن اگر کسی کو 90 کی دہائی میں واپس جانے کا شوق ہے تو ہم اس کے لیے بھی تیار ہیں۔
سندھ اسمبلی کا اجلاس بلانے کے لیے ریکوزیشن جمع کرانے کے بعد سندھ سیکریٹریٹ میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے فیصل سبزواری نے کہا کہ گزشتہ 6 روز میں ایم کیوایم کے 100 سے زائد کارکنوں کو گرفتار اور صرف ایم کیو ایم کے اکثریتی علاقوں کا محاصرہ کیا گیا لیکن ہم نے کوئی آواز نہیں اٹھائی کیوں کہ ہم کراچی میں امن کی بحالی چاہتے ہیں، ایم کیو ایم نے غیرجانبدارانہ آپریشن کے فیصلے پر صوبائی اور وفاقی حکومت کومکمل تعاون کا یقین دلایا تھا لیکن سابق رکن سندھ اسمبلی ندیم ہاشمی کی جھوٹے مقدمے میں گرفتاری اور ایم کیوایم کے دفاتر پر چھاپے سے کراچی میں ہونے والی کارروائی کی غیرجانبداری پر سوال کھڑا ہوگیا ہے۔
فیصل سبزواری نے کہا کہ شہر کے ایسے علاقے جو جرائم پیشہ افراد کا گڑھ ہیں اور جہاں طالبان چھپے بیٹھے ہیں وہاں کوئی کارروائی نہیں کی جا رہی لیکن صرف ایم کیوایم کے اکثریتی علاقوں کو نشانہ بنا کر عام شہریوں کو تنگ کیا جا رہا ہے، اورنگی اور پاپوش جیسے ایم کیوایم کے اکثریتی علاقوں کا مکمل طور پر محاصرہ کیا گیا لیکن وہاں سے ایک بھی گولی نہیں چلی، اگر اسی طرح معصوم شہریوں کو تنگ کیا جاتا رہا تو وہ یہ سوچنے پر مجبور ہو جائیں گے کہ انہیں زبان ، نسل اور سیاسی وابستگی کی وجہ سے نشانہ بنایا جا رہا ہے یا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام لوگوں کی طرح ان کی بھی خواہش ہے کہ کراچی کو واپس 90 کی دہائی میں نہ لے جایا جائے لیکن اگر کسی کو شوق ہے 90 کی دہائی میں واپس جانے کا تو ایم کیوایم اس کے لیے پوری طرح تیار ہے۔
ایک سوال کے جواب پر فیصل سبزواری نے کہا کہ انہوں نے وزیراعلی سندھ سے ندیم ہاشمی کے مسئلے پر بات کرنے کی کوشش کی لیکن ان سے کوئی رابطہ نہیں ہوسکا جب کہ وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان نے اس معاملے پر ایم کیو ایم کے تحفظات کو دور کرنے کی یقین دہائی کرائی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔