سندھ میں پہلی بار پانچویں و آٹھویں کے طلبا کا ضمنی امتحان لینے کا فیصلہ

صفدر رضوی  اتوار 14 جولائی 2019
ضمنی امتحانات آئندہ چند روز میں شروع ہونگے،  
 فوٹو: فائل

ضمنی امتحانات آئندہ چند روز میں شروع ہونگے، فوٹو: فائل

کراچی: سندھ میں پہلی بار اسکول کی سطح پر پانچویں اورآٹھویں جماعتوں کے فیل اور غیر حاضر ڈیڑھ لاکھ سے زائد طلبا کو اگلی کلاسز میں promote کرنے کیلیے ان کا ضمنی supplementary  امتحان لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے یہ فیصلہ ایک روز قبل صوبائی وزیر تعلیم سردار علی شاہ کی زیرصدارت منعقدہ ڈائریکٹر اسکولز کے منعقدہ اجلاس میں کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ سندھ میں پہلی بار یہ امتحان مرکزی سطح پر کرائے گئے تھے اور پانچویں و آٹھویں جماعتوں کے طلبا کی اگلی کلاسز میں پروموشنز اس امتحانات کے نتائج سے مشروط کی گئی تھی، یہ ٹیسٹ محکمہ اسکول ایجوکیشن کے ذیلی ادارے ڈائریکٹوریٹ آف کریکولم  اسسمنٹ اینڈ ریسرچ کی جانب سے لیا گیا تھا اور ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے اردو، سندھی، انگریزی، ریاضی اور سائنس کے مضامین کے 50/50 مارکس امتحانات لیے گئے تھے۔

اس سے قبل یہ امتحانات ٹیسٹ کی صورت میں آئی بی اے سکھرکی جانب سے کرائے جاتے تھے تاہم طلبا کی پروموشنز ان نتائج سے مشروط نہیں ہوتی تھی، اجلاس میں شریک ایک افسر نے ’’ایکسپریس‘‘ کو بتایا کہ اجلاس میں جب بتایا گیا کہ کراچی سمیت سندھ بھر کے سرکاری اسکولوں میں پانچویں اور آٹھویں جماعت میں تقریباً 6 لاکھ طلبا و طالبات انرولڈ ہیں جن میں سے کم از کم 1 لاکھ طلبا ان امتحانات میں شریک ہی نہیں ہوئے تھے جو 5 لاکھ طلبا امتحانات میں شریک ہوئے، اس میں سے 60 ہزارطلبا امتحان میں فیل ہوگئے ہیں اور سب سے زیادہ طلبا ریاضی کے پرچے میں فیل ہوئے ہیں۔

اجلاس میں یہ بھی واضح کیا گیا کہ گزشتہ فیصلے کے مطابق اب امتحان میں فیل ہونے والے 60 ہزار اور شریک نہ ہونے والے1 لاکھ طلبا کی اگلی جماعتوں چھٹی اور نویں کلاسز میں پروموشنز ان کے نتائج ہی سے مشروط ہے جس پر بات کرتے ہوئے اجلاس میں شریک کچھ افسران کا کہنا تھا کہ اگر پانچویں اور آٹھویں جماعتوں کے امتحان میں فیل اور امتحان میں شریک نہ ہونے والے طلبا کی اگلی کلاسز میں پروموشنز روکی جاتی ہے تو یہ بچے سرکاری اسکول چھوڑ دیں گے اور بیک وقت سرکاری اسکولوں سے ڈیڑھ لاکھ طلبا کا ’’ڈراپ آؤٹ‘‘ہوگا لہذا ان طلبا کے ڈراپ آؤٹ کو روکنے کیلیے یا تو ان طلبا کو پاسنگ مارکس دے کر اگلی کلاسز میں پروموٹ کر دیا جائے یا پھر ان کے دوبارہ امتحان لیے جائیں۔

ادھر اجلاس میں شریک ڈائریکٹوریٹ آف کریکلوم اسسمنٹ اینڈ ریسرچ کے سربراہ اصغر میمن نے فیل اور امتحان میں غیر حاضر طلبا کیلیے ضمنی (سپلیمنٹری) امتحانات لینے کے فیصلے کی تصدیق کرتے ہوئے ’’ایکسپریس‘‘ کو بتایا کہ پانچویں اورآٹھویں جماعت کے امتحان میں فیل طلبا کے صرف ان مضامین کے پرچے لیے جائیں گے جس میں وہ فیل ہوئے ہیں جبکہ غیر حاضر طلبا کیلیے بھی امتحان میں شریک ہونے کا ایک موقع دیا جائے گا۔

اس سوال پر کہ اتنی بڑی تعداد میں طلبا امتحان سے غیر حاضر کیوں ہو گئے تو ڈائریکٹر آف کریکولم اسسمنٹ اینڈ ریسرچ کا کہنا تھا کہ 3,3 اسکولوں پر ایک ایک امتحانی مرکز بنایا گیا تھا، امکان ہے کہ زیادہ تر طالبات اپنا اسکول چھوڑ کر دوسرے مراکز میں پرچے دینے نہیں پہنچ سکیں تاہم یہ رائے حتمی نہیں ہے، انھوں نے بتایا کہ 5 لاکھ طلبا ان امتحانات میں شریک ہوئے تھے، اصغر میمن کا کہنا تھا کہ ان امتحانات کے انعقاد کا مقصد دونوں کلاسز میں سست رفتاری کے ساتھ سیکھنے والے طلبا(slow learners )کی نشاندہی کرنی تھی تاکہ ان پر محنت کی جا سکے جبکہ جو طلبا فیل ہوئے ہیں ان کے اساتذہ کی نشاندہی بھی ہو سکے۔

انھوں نے واضح کیا کہ چونکہ یہ امتحان پہلی بار لیا گیا تھا لہذا طلبا کو یہ موقع دیا جا رہا ہے کہ ضمنی امتحان میں شریک ہو جائیں تاہم فیصلے کے مطابق آئندہ سال سے ضمنی امتحان نہیں ہوں گے اور جوطلبا ایک بار امتحان میں فیل ہوگئے انھیں مزید کوئی موقع نہیں دیا جائے گا جبکہ ضمنی امتحانات آئندہ چند روز میں شروع ہو جائیں گے کیونکہ تعلیمی سیشن شروع ہو چکا ہے اور ان طلبا کا جلد فیصلہ ہونا ہے، واضح رہے کہ صرف کراچی میں پانچویں جماعت کے امتحانات میں ضلع شرقی (ایسٹ) سے 2069 طلبا امتحان میں شریک اور 1534 پاس جبکہ 535 فیل ہوئے، فیل ہونے والے طلبا کی تعداد25.86 فیصد ہے، اسی طرح پانچویں جماعت میں ضلع غربی (ویسٹ) سے 3681 طلبا امتحان میں شریک اور3008 پاس جبکہ 673 امتحان میں فیل ہوئے۔

اس ضلع سے 18.28 فیصد طلبا فیل ہوئے، ضلع جنوبی (ساؤتھ) سے 3074 طلبا پانچویں کے امتحان میں شریک اور778پاس ہوئے، 2296 فیل ہوئے، فیل طلبا کا تناسب 74.69فیصد رہا، کراچی کے ضلع وسطی(سینٹرل) سے پانچویں کے امتحان میں 4792 طلبا امتحان میں شریک ہوئے، 2390 کامیاب ہوئے اور2402 فیل ہوگئے اور فیل طلبا کا تناسب 50.13 فیصد رہا، ضلع کورنگی میں پانچویں جماعت میں 4525 طلبا پانچویں کے امتحان میں شریک ہوئے، 4144 کامیاب اور 381 فیل ہوئے اور8.42 فیصد امتحان میں فیل ہوگئے۔

ضلع ملیر میں پانچویں جماعت کے 3514 طلبا نے یہ امتحان دیا اور3021 پاس جبکہ 493 فیل ہوئے، فیل طلبا کا تناسب 14.03فیصد ہے، مزید برآں آٹھویں جماعت کے ضلع شرقی کے 2739 طلبا امتحان میں شریک اور 1319 پاس جبکہ 1420فیل ہوئے، فیل طلبا کا تناسب 51.84 رہا، کراچی کے ضلع غربی سے آٹھویں جماعت کے 3452 طلبہ امتحان میں شریک اور2925 پاس اور527 فیل ہوئے، فیل طلبا کا تناسب 15.27فیصد رہا، ضلع جنوبی سے آٹھویں جماعت کا امتحان دینے والے 2840 طلبا امتحان میں شریک اور642 پاس جبکہ 2198 فیل ہوئے، فیل طلبا کا تناسب 77.39فیصد رہا، ضلع وسطی میں آٹھویں جماعت کا امتحان دینے والے 5389 شریک اور 1964پاس جبکہ 3425 فیل ہوئے، اس ضلع میں 63.56 فیصد طلبا فیل ہوئے، ضلع کورنگی آٹھویں جماعت کا امتحان دینے والے 5544 طلبا امتحان میں شریک، 5118 پاس اور 426 فیل ہوئے، فیل طلبا کا تناسب 7.68فیصد رہا، ضلع ملیر آٹھویں جماعت کا امتحان دینے والے 2864 طلبا امتحان میں شریک، 2511 پاس اور 353 فیل ہوئے، فیل طلبا کا تناسب 12.33فیصد رہا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔