برطانیہ نے ایرانی آئل ٹینکر کی رہائی کے لیے شرط رکھ دی

ویب ڈیسک  اتوار 14 جولائی 2019
ایرانی اور برطانوی وزرائے خارجہ کے درمیان ٹیلی فونک گفتگو ہوئی۔ فوٹو : فائل

ایرانی اور برطانوی وزرائے خارجہ کے درمیان ٹیلی فونک گفتگو ہوئی۔ فوٹو : فائل

لندن/ تہران: برطانیہ نے ایران کی جانب سے ’منزل‘ کی مصدقہ نشاندہی کی شرط پر تحویل میں لیے گئے آئل ٹینکر کو رہا کرنے پر رضامندی ظاہر کردی ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق جبرالٹر کے پانیوں میں ایران کے آئل ٹینکر کو برطانوی بحریہ کی جانب سے تحویل میں لیے جانے پر پیدا ہونے والا تنازع اپنے منطقی انجام کو پہنچتا ہوا نظر آرہا ہے۔ برطانوی وزیر خارجہ نے اس حوالے سے اپنے ایرانی ہم منصب سے ٹیلی فونک گفتگو بھی کی۔

ایرانی وزیر خارجہ جاوید ظریف نے اپنے برطانوی ہم منصب پر واضح کیا کہ ہم کسی بھی ملک کے ساتھ تنازع نہیں چاہتے اور ہر قسم کے مسئلے کا پُرامن حل اولین ترجیح ہے، برطانیہ کے ساتھ خوشگوار دو طرفہ تعلقات کے خواہاں ہیں جس کے لیے آئل ٹینکر کی ضبطی کے مسئلے کو خوش اسلوبی سے حل کرنا چاہتے ہیں۔

یہ خبر بھی پڑھیں : برطانوی تحویل میں ایرانی آئل ٹینکر کے عملے کے تمام ارکان ضمانت پر رہا

برطانوی وزیر خارجہ جیرمی ہنٹ نے جوباً کہا کہ آئل ٹینکر میں موجود خام تیل ہمارا مسئلہ نہیں، ہم بس اتنی یقین دہانی چاہتے ہیں کہ یہ تیل شام کو سپلائی نہیں کیا جا رہا تھا جس کے لیے ایران بس آئل ٹینکر کی مصدقہ منزل بتائے تو آئل ٹینکر کو فوری طور پر رہا کردیا جائے گا۔

واضح رہے کہ ایرانی ٹینکر کو خام تیل شام لے جانے پر 4 جولائی کو برطانوی بحریہ نے تحویل میں لے لیا تھا، آئل ٹینکر گریس-1 کے کپتان اور چیف آفیسر کیخلاف مقدمہ بھی درج کیا گیا تھا بعد ازاں جبرالٹر پولیس کی جانب سے عملے کے چاروں ارکان کو ضمانت پر مشروط رہائی دی گئی تھی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔