- کراچی میں گھر کے زیر زمین پانی کے ٹینک سے خاتون کی لاش ملی
- سندھ میں گیس کا ایک اور ذخیرہ دریافت
- لنکن ویمنز ٹیم نے ون ڈے کرکٹ میں تاریخ رقم کردی
- ٹیم ڈائریکٹر کے عہدے سے کیوں ہٹایا گیا؟ حفیظ نے لب کشائی کردی
- بشریٰ بی بی کی بنی گالہ سب جیل سے اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست بحال
- کمر درد کے اسباب اور احتیاطی تدابیر
- پھل، قدرت کا فرحت بخش تحفہ
- بابراعظم کی دوبارہ کپتانی؛ حفیظ کو ٹیم میں گروپنگ کا خدشہ ستانے لگا
- پاک نیوزی لینڈ سیریز؛ ٹرافی کی رونمائی کردی گئی
- اپنے دفاع کیلیے جو ضروری ہوا کریں گے ، اسرائیل
- ہر 5 میں سے 1 فرد جگر کی چربی سے متعلقہ بیماری میں مبتلا ہے، تحقیق
- واٹس ایپ نے چیٹ فلٹر نامی نیا فیچر متعارف کرادیا
- خاتون کا 40 دن تک صرف اورنج جوس پر گزارا کرنے کا تجربہ
- ملیر میں ڈکیتی مزاحمت پر خاتون قتل، شہریوں کے تشدد سے ڈاکو بھی ہلاک
- افغانستان میں طوفانی بارش سے ہلاکتوں کی تعداد 70 ہوگئی
- فوج نے جنرل (ر) فیض حمید کیخلاف الزامات پر انکوائری کمیٹی بنادی
- ٹی20 ورلڈکپ: کوہلی کو بھارتی اسکواڈ میں شامل کرنے کا فیصلہ
- کراچی میں ڈاکو راج؛ جماعت اسلامی کا ایس ایس پی آفسز پر احتجاج کا اعلان
- کراچی؛ سابق ایس ایچ او اور ہیڈ محرر 3 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
- شمالی وزیرستان میں پاک-افغان سرحد پر دراندازی کی کوشش کرنے والے7دہشت گرد ہلاک
انٹرنیشنل ٹریڈ سینٹر کا پاکستان میں5 سالہ غربت مٹاؤ پروگرام کا فیصلہ
اسلام آباد: انٹر نیشنل ٹریڈ سینٹر نے صوبہ سندھ اور بلوچستان میں چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار (اسمال ٹو میڈیم انٹرپرائز) کے فروغ کیلیے یورپی یونین کی جانب سے 54 ملین ڈالر لاگت سے 5سالہ منصوبہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
حکومت پاکستان سمیت تین مختلف سطح پر منصوبے کی نگرانی کی جائے گی۔گروتھ فار رورل ایڈوانسمنٹ اینڈ سسٹین ایبل پروگرام کے تحت بلوچستان اورسندھ میں چھوٹے پیمانے پرزرعی بزنس کو فروغ دیا جائیگا۔پاکستان کے زرعی سیکٹرمیں چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری افراد کو چیلنجز درپیش ہیں۔
پروگرام کے تحت ملک میں روزگار کے نئے مواقع پیدا ہونے کے ساتھ ساتھ خواتین کو بھی ملکی ترقی میں شامل کیا جائیگا۔چھوٹے پیمانے کے کاشت کاروں کی آمدن میں اضافہ کیا جائیگا۔سندھ اور بلوچستان کے منتخب شدہ علاقوں کے کاشت کاروں کو جدید زرعی ٹیکنالوجی پر تربیت دی جائے گی۔
اس پروگرام کے سلسلے میں انٹرنیشنل ٹریڈ سینٹر کی سربراہ ارانچا گونزا لیس نے کہاہے کہ ہم پاکستان میں اس پروگرام کے تحت ایس ایم ای( سمال ٹو میڈیم انڑپرائز) کو فروغ دیں گے۔پاکستان کے ایس ایم ای کو انٹرنیشنل مارکیٹ تک رسائی میں معاونت کریں گے۔
پاکستان کے مشیر تجارت عبد الرزاق داؤد نے بھی اس پروگرام کو معاشی ترقی کیلئے اہم منصوبہ قرار دے دیا ہے۔ اس منصوبے کی تین سٹیرنگ کمیٹیوں کے تحت نگرانی کی جائیگی،جسمیں پہلی سطح پر حکومت پاکستان جبکہ صوبوں کی سطح پر بلوچستان ا ور سندھ اس منصوبے کی نگرانی کریں گے 2024 میں منصوبہ پایہ تکمیل کو پہنچے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔