قانون توڑنے پررعایت دی تونظریہ ضرورت زندہ ہوجائیگا، سپریم کورٹ

نمائندہ ایکسپریس  جمعـء 13 ستمبر 2013
502میں سے صرف 2فارم ایگریمنٹ کے مطابق ہیں،اٹارنی جنرل،فارم ہاؤس کیس کی سماعت ملتوی فوٹو: فائل

502میں سے صرف 2فارم ایگریمنٹ کے مطابق ہیں،اٹارنی جنرل،فارم ہاؤس کیس کی سماعت ملتوی فوٹو: فائل

اسلام آ باد:  چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے کہا ہے کہ اگرقانون توڑنے پررعایتیں دینے کا سلسلہ شروع ہواتونظریہ ضروت دوبارہ زندہ ہوجائے گا۔

جمعرات کووفاقی دارالحکومت میں زرعی فارم ہاؤسزمیں غیر قانونی تعمیرات سے متعلق مقدمے میں انھوں نے کہا غیرقانونی کام پررعایت جرم ہے، اگرکسی نے قانون توڑا ہے تو سزا ملنی چاہیے۔اٹارنی جنرل منیر اے ملک نے چیف جسٹس افتخارمحمدچوہدری کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کو بتایا کہ اسلام آبادکے ماسٹر پلان میں تبدیلی اور زائد زمین پرتعمیرات کرنے والوں کوایک دفعہ کے لیے رعایت دینے کی تجویزکی سفارشات کا مسودہ وزیر اعظم کو بھیج دیا ہے۔

آئی این پی کے مطابق اٹارنی جنرل نے بتایا کہ502 زرعی فرموں میں سے صرف 2 زرعی فارم لیز ایگریمنٹ کے تحت دیے گئے ہیں۔ عدالت نے مزیدسماعت 30ستمبرتک ملتوی کردی۔نمائندہ ایکسپریس کے مطابق فاضل بینچ نے سانگھڑ میں تیل وگیس کمپنیوں سے ماحولیاتی آلودگی کے مقدمہ میں وزارت پٹرولیم سے تیل وگیس کے شعبے میں جاری لائسنسوں کی فہرست اورمتعلقہ اضلاع میں خرچ 10 فیصد رائلٹی کی تفصیلات طلب کرلی ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔