مسلسل 5 روز تک کموڈ پر بیٹھے رہنے کا عالمی اعزاز

ویب ڈیسک  منگل 16 جولائی 2019
48 سالہ جمی ڈی فرینی نے مسلسل پانچ روز تک کموڈ پر بیٹھ کر ایک نیا عالمی ریکارڈ قائم کیا ہے۔ فوٹو: انسائیڈ ایڈیشن

48 سالہ جمی ڈی فرینی نے مسلسل پانچ روز تک کموڈ پر بیٹھ کر ایک نیا عالمی ریکارڈ قائم کیا ہے۔ فوٹو: انسائیڈ ایڈیشن

بیلجیئم: بھلا ٹوائلٹ کموڈ پر بیٹھنے کا بھی کوئی ریکارڈ ہوسکتا ہے؟ لیکن بیلجیئم کے 48 سالہ جمی ڈی فرینی نے مسلسل 5 روز تک ایک ہی کموڈ پر بیٹھے رہنے کا نیا ریکارڈ قائم کیا ہے۔

اس سے قبل وہ 2016ء میں مسلسل 82 گھنٹے تک استری کرکے ایک نیا عالمی ریکارڈ بناچکے ہیں۔ اس کے بعد انہوں نے ایک اور عجیب وغریب ریکارڈ بنانے کا ارادہ کیا جس کے لیے نہ ہی کسی نے کوشش کی تھی اور نہ ہی اس کا کوئی زمرہ موجود ہے لیکن انہوں نے ایک بار میں مسلسل 116 گھنٹے تک ایک کموڈ پر بیٹھنے کا ایک نیا ریکارڈ قائم کیا ہے۔

جمی نے ایک شخص کے بارے میں سنا تھا کہ وہ ایک تخت پر مسلسل 100 گھنٹے تک بیٹھا رہا تھا۔ اس کے بعد جمی نے ٹوائلٹ کموڈ پر مسلسل 168 گھنٹے بیٹھنے کی ٹھان لی لیکن 116 گھنٹے بیٹھے رہنے کے بعد اس کی ہمت جواب دے گئی کیونکہ اس کا جسم اکڑنے لگا تھا۔ اس کا عملی مظاہرہ انہوں نے اوسٹینڈ میں واقع فلپ بار میں کیا تھا۔

جمی نے بتایا کہ ایک وقت ایسا آیا کہ اس کی ٹانگیں جامد ہوچکی تھیں لیکن مجھے اپنی کامیابی کا یقین تھا کی میں یہ ریکارڈ بنالوں گا۔ جمی نے بتایا کہ وہ بس ڈرائیور ہیں اور طویل عرصے تک بیٹھے رہنے کے عادی ہیں۔

جمی ڈی فرینی کو ہر ایک گھنٹے بعد پانچ منٹ کا وقت دیا گیا اور اس وقت کو جمع کرکے وہ اکٹھا بھی استعمال کرسکتے تھے۔ اسی لیے وہ کچھ دیر کے لیے سوئے اور رفع حاجت کے لیے اصل بیت الخلا گئے کیونکہ بار کے عین درمیان بنایا گیا یہ کموڈ جعلی تھا اور نکاسی کے کسی نظام سے منسلک نہیں تھا۔ لیکن حیرت انگیز بات یہ ہے کہ مسلسل پانچ روز میں وہ صرف 3 گھنٹے ہی سوپائے تھے۔

جمی ڈی فرینی نے کہا کہ وہ کئی بار حوصلہ ہار چکے تھے لیکن لوگوں نے ان کی ہمت بڑھائی تاہم انہیں 168 کا اصل ہدف پورا نہ کرنے کا افسوس رہے گا۔

وہ چاہتے ہیں کہ ان کا یہ کارنامہ گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ کی زینت بنے لیکن اس دوران کوئی آفیشل نہ پہنچ سکا تاہم کئی لوگوں نے کہا کہ اگر گنیزبک آف ورلڈ ریکارڈ کا عملہ ان سے رابطہ کرے گا تو وہ اس ریکارڈ کی گواہی ضرور دیں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔